کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 335
کہ کیا یہ صحیح ہے۔کہ قرآن مجید مرد کے لیے ا پنی بیوی کو مارنا پیٹنا یا دانتوں سے کاٹنا جائز قرار دیتاہے؟اور اگر جواب اثبات میں ہے تو میں اس کی تفصیلی وضاحت چاہتا ہوں؟ جواب۔قرآن مجید میں کہیں بھی ایسی آیت نہیں جس سے یہ اخذ کیا جاسکتا ہو کہ مرداپنی بیوی کودانتوں سے کاٹ سکتاہے۔ 1۔ قرآن کریم تو خاوند کو حکم دیتا ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ احسان کرے اور اس سے حسن معاشرت اختیار کرے حتیٰ کہ اگر قلبی محبت ختم بھی ہوجائے تو بھی اس کے ساتھ اچھا سلوک کرے۔اس کے متعلق قرآن مجید میں کچھ اس طرح بیان کیا گیا ہے: ﴿وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ فَإِنْ كَرِهْتُمُوهُنَّ فَعَسَى أَنْ تَكْرَهُوا شَيْئاً وَيَجْعَلَ اللّٰهُ فِيهِ خَيْراً كَثِيراً﴾ "اور ان(عورتوں)کے ساتھ اچھے انداز میں بودوباش اختیار کرو،گو تم انہیں ناپسند ہی کرو لیکن بہت ہی ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو برا جانو اور اللہ تعالیٰ اس میں بہت ہی بھلائی پیدا کردے۔"[1] 2۔ قرآن مجید نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ عورت کے اپنے خاوند پر کچھ حقوق ہیں اور اسی طرح خاوند کے بھی اس کی بیوی پر کچھ حقوق ہیں ان کا ذکر کرتے ہوئے قرآن مجید ذکر کرتاہے: ﴿وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَلِلرِّجَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ وَاللّٰهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ﴾ "اور عورتوں کے بھی ویسے ہی حقوق ہیں جیسے ان مردوں کے ہیں اچھائی کے ساتھ ہاں مردوں کو عورتوں پر فضیلت حاصل ہے اور اللہ تعالیٰ غالب حکمت والا ہے۔"[2] مندرجہ بالاآیت اس بات پردلالت کرتی ہے کہ مرد کو عورت پر کچھ زیادہ حقوق حاصل ہیں جو کہ خرچہ وغیرہ میں اس کی مسئولیت اور ذمہ داری کے بدلے میں ہیں۔ 3۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خاوند کو ا پنی بیوی کے بارے میں احسان اور اس کی عزت کرنے کی وصیت فرمائی ہے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو لوگوں میں سب سے بہتر اسی شخص کو قرار دیا ہے جو اپنے اہل وعیال کے ساتھ احسان کرتا ہے فرمایا: ﴿خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لِأَهْلِهِ وَأَنَا خَيْرُكُمْ لِأَهْلِي﴾ "تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے سب سے بہتر ہے اور میں اپنے گھر والوں کے
[1] ۔[النساء۔19] [2] ۔[البقرۃ۔228]