کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 325
نیز یہ ضروری ہے کہ آپ اللہ تعالیٰ کا شکرادا کریں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس سے عافیت دی اور پاک صاف رکھا اور اس طرح کی بری عورتوں پر آپ کو فضیلت دی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے جو کوئی بھی کسی مصیبت میں مبتلا شخص کو دیکھے تو اسے یہ دعا کرنی چاہیے۔ ﴿الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاكَ بِهِ وَفَضَّلَنِي عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيلًا﴾ "اس اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جس نے مجھے اس چیز سے عافیت دی جس میں تجھے مبتلا کر رکھا ہے اور مجھے اپنی بہت ساری مخلوق پر فضیلت عطا فرمائی۔" تو اسے وہ بیماری نہیں لگے گی۔[1] آپ کے علم میں ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ ظالم کو مہلت اور ڈھیل دیتا ہے اور جب وہ اسے پکڑتا ہے تو پھر وہ اس سے بھاگ نہیں سکتا۔جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے۔ ﴿إِنَّ اللّٰهَ لَيُمْلِي لِلظَّالِمِ حَتَّى إِذَا أَخَذَهُ لَمْ يُفْلِتْهُ قَالَ ثُمَّ قَرَأَ " وَكَذَلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَى وَهِيَ ظَالِمَةٌ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ﴾. "بلاشبہ اللہ تعالیٰ ظالم کو مہلت اور ڈھیل دیتا ہے اور جب اسے پکڑتا ہے تو پھر وہ اس سے کہیں بھاگ نہیں سکتا۔پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی" اور تیرے رب کی پکڑ کا یہی طریقہ ہے جب وہ بستیوں کے رہنے والے ظالموں کو پکڑتا ہےبے شک اس کی پکڑ نہایت تکلیف دہ اور سخت ہے۔"[2] لہٰذا آپ اس دھوکے میں نہ رہے کہ وہ ظالم عورت اگر اب صحیح و سلامت ہے تو اس پر بعد میں بھی کوئی اللہ کی پھٹکارنہیں آئے گی۔بلکہ اللہ تعالیٰ مظلوم کے ساتھ ہوتے ہیں اور اس کی پکار اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ حائل نہیں ہو تا۔ خاوند کی اصلاح کے لیے آپ یہ طریقہ بھی استعمال کر سکتی ہیں کہ کسی مسجد کے خطیب کے ذریعے دوران خطبہ یہ بیان کروائیں کہ مرد کے اجنبی عورتوں سے تعلقات حرام ہیں اور یہ و آخرت میں نہایت قابل مذمت اور قابل سزا فعل ہے آپ اللہ تعالیٰ سے بکثرت دعائیں کیا کرئیں اور خاص کر قبولیت کے اوقات میں دعائیں کریں مثلاً رات کے آخری حصے میں یا اذان اور اقامت کے درمیان اسی طرح جمعہ کے روز نماز عصر کے بعد اور اس میں بھی
[1] ۔[صحیح ،صحیح ترمذی ،ترمذی3432کتاب الدعوات باب ما یقول اذا رای مبتلی ابن ماجہ 3892۔کتاب الداعاءباب مایدعو بہ الرجل اذا نظر الی اھل البلاء] [2] ۔[بخاری 4686کتاب تفسیر القرآن باب قولہ وکذلک اخذربک]