کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 319
"ابلیس اپنا تخت پانی پر رکھتا ہے۔پھر وہ لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے اپنے لشکروں کو بھیجتاہے۔اس کے نزدیک اس شیطان کا مرتبہ زیادہ ہوتا ہے جو سب سے زیادہ فتنہ پرور ہوتا ہے۔ایک شیطان ابلیس کے پاس آتاہے اور اسے اطلاع دیتا ہے کہ میں نے فلاں فلاں کا م کیا ہے۔ابلیس تو کہتا ہے تو نے کچھ نہیں کیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے بعد ایک اور شیطان آتا ہے وہ اطلاع دیتاہے کہ میں نے فلاں انسان اور اس کی بیوی کے درمیان اختلاف ڈال کر ان کے درمیان جدائی کرادی ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:شیطان اسے اپنے قریب کرتا ہے اور اسے کہتا ہے تو بہت اچھاہے۔اعمش رحمۃ اللہ علیہ راوی بیان کرتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،ابلیس اپنے اس شیطان ساتھی کے ساتھ گلے ملتا ہے۔"[1] لہذا اس دروازے کو شیطان پر اس طرح بند کرنا چاہیے کہ اس جیسے معاملے کی سوچ سے ہی دور رہاجائے اور پھر جب وہاں پر یہ احتمال بھی ہے کہ یہ کسی بھی سبب ہوسکتاہے اور آپ کو یقین بھی ہے کہ آپ نے برائی کافعل کبھی نہیں کیا۔ہم اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہیں کہ وہ آپ کے خاوند کی رہنمائی کرے اور آپ دونوں کو خیر وبھلائی پر جمع رکھے۔آمین(شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ) نے نماز شوہر کے ساتھ رہنے کا حکم:۔ سوال۔میراخاوند بالکل بے دین ہے نہ نماز اداکرتا ہے اور نہ ہی رمضان کے روزے رکھتاہے بلکہ مجھے بھی ہر قسم کے خیر کے کام سے منع کرتا ہے اور اسی طرح اب وہ میرے بارے میں شک بھی کرنے لگا ہے۔جس بناء پر اس نے کام پر جانا بھی چھوڑدیاہے تاکہ وہ گھر میں رہے اور میراخیال رکھے تو ایسی حالت میں مجھے کیاکرنا چاہیے؟ جواب۔اس خاوند کے ساتھ رہنا جائز نہیں،اسلیے کہ نماز ادا نہ کرنے کی وجہ سے وہ کافر ہوچکاہے اور کافر کے ساتھ مسلمان عورت کا رہنا حلال نہیں۔آپ اور اس کےدرمیان نکاح فسخ ہوچکا ہے اب آپ کے درمیان کوئی نکاح نہیں۔ہاں اگر اللہ تعالیٰ اسے ہدایت سے نوازے اوروہ توبہ کرکے اسلام میں واپس آجائے تو پھر آپ کی زوجیت باقی رہ سکتی ہے۔اور خاوندکے بارے میں آپ سے یہ کہوں گا کہ اس کا ایسا کرنا بالکل غلط ہے اور میرے خیال میں اسے وسوسہ وشک کی بیماری ہے۔اس مرض کو صرف اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع اس کاذ کر اور اس پر توکل
[1] ۔[مسلم (2813) کتاب صفۃ القیامۃ والجنۃوالنار باب تحریش الشیطان وبعثہ سرایا لفتۃ الناس وان مع کل انسان قرینا احمد(14384)]