کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 271
دوستی لگا رہا ہے۔"[1] معلوم ہوا کہ انسان جس کادین اور اخلاق وعادات اچھی ہوں اس سے دوستی لگائے اور جس کی یہ چیزیں اچھی نہ ہوں وہ اس سے دوستی لگانے سے اجتناب کرے کیونکہ طبعیتیں صحبت کا اثر لیتی ہیں اور کسی کی حالت کو صحیح اور خراب کرنےمیں صحبت کا بہت ہی زیادہ اثر ہوتا ہے(جیسے ضرب المثل بھی ہے کہ خربوزہ خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑتا ہے۔ امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں: حریص اور لالچی سے دوستی لگانے اور اس کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے سے حرص ولالچ پیدا ہوتاہے اور زاہد سے د وستی لگانے سے اور اس کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے سے دنیا میں زہد پیدا ہوتاہے کیونکہ طبیعتیں ایک دوسرے کی مشابہت اختیار کرتی ہیں بلکہ ایک طبیعت دوسری طبعیت سے اس طرح عادات حاصل کرتی ہے جس کا انسان کو شعور بھی نہیں ہوتا۔(شیخ محمد المنجد) مرد کاخود اپنا نکاح کرنا:۔ سوال۔کیا مرد خواہ اپنا نکاح کرسکتا ہے؟ جواب۔مردکے لیے جائز ہے کہ وہ خود اپنا نکاح کرے مثلاً اگر عورت کا ولی آدمی کے لیے کہے کہ میں نے اپنی فلاں بیٹی کا نکاح تیرے ساتھ کردیا اور وہ کہہ دے کہ میں نے قبول کیا تو عقد صحیح ہے بشرط یہ کہ یہ عقیدہ دو عادل گواہوں کی موجودگی میں ہو۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) کافر ملک میں نکاح رجسٹرار کے آفس میں نکاح:۔ سوال۔میں انگلینڈ میں رہائش پذیر ہوں جو کہ ایک عیسائی ملک ہونے کی بنا پر پہچانا جاتا تھالیکن اب مکمل طور پر لادین ہوچکا ہے اور حکومتی سطح پر کوئی دین نہیں پایا جاتا۔اس پرمستزاد یہ کہ کسی بھی سرکاری کام کو اللہ تعالیٰ کا نام لے کر پورا نہیں کیاجاتا۔تو میرا سوال یہ ہے کہ جب کوئی مرد اور عورت اس ملک کے کسی بھی نکاح رجسٹرار کے دفتر میں
[1] ۔[حسن صحیح ترمذی(1937) کتاب الذھد باب ماجاء فی اخذالمال فی حقہ ترمذی(2378)]