کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 261
شادی کارڈ پر بسم اللہ لکھنے کا حکم:۔ سوال۔کیا شادی کے کارڈ وں پر بسم اللہ لکھنی جائز ہے کیونکہ انہیں بعد میں سڑکوں اور کوڑے کی ٹوکریوں میں پھینک دیا جا تا ہے؟ جواب۔خطوط اور کارڈوں پر بسم اللہ لکھنی جائز ہے اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی خطوط لکھنے کی ابتداء بسم اللہ سے ہی کرتے تھے لیکن یہ جائز نہیں کہ جسے بھی یہ کارڈ یا پھر وہ خط ملے جس میں بسم اللہ یا کوئی حدیث یا آیت لکھی ہو تو وہ اسے کوڑے کی ٹوکری میں یہ پھر سڑک پر پھینک دے اسی طرح اخبارات وغیرہ جس پر اللہ تعالیٰ کا نام اور آیات و احادیث ہوں پھینکنے جائز نہیں اور نہ ہی انہیں کھاناکھانے کے لیے دسترخوان ہی بنانا جائز ہے اسی طرح سود اسلف ڈالنے کے لیے بھی ایسے اخبارات کا استعمال یا ان کی پڑیاں بنانا بھی جائز نہیں۔ یہاں یہ بات یادرہے کہ اس کا گناہ لکھنے والے پر نہیں بلکہ گناہ اس پر ہو گا جو اس کی بے حرمتی کرتا ہے۔(واللہ اعلم)(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ) امام مسجد یا نکاح رجسٹرارکی عدم موجودگی میں نکاح کا حکم:۔ سوال۔جب عقد نکاح امام مسجد یا کسی اور دینی شخصیت یا نکاح رجسٹرار کی موجودگی کے بغیر ہوا ہوتو ایسے نکاح کا کیا حکم ہے؟ جواب۔جب عورت کا ولی یہ کہہ دے کہ میں نے اپنی بیٹی کی شادی تیرے ساتھ کردی اور خاوند کی جانب سے قبول یا پھر رضامندی کا ظہار ہوجائےاور اس میں دو گواہ بھی موجود ہوں اور عورت بھی نکاح کے لیے حلال ہو(یعنی کوئی ایسا مانع نہ پا یا جائے جس کی وجہ سے نکاح حرام ہو)تو ایسا نکاح شرعی طور پر صحیح ہے۔خواہ یہ نکاح کسی شرعی عدالت میں نہ بھی ہوا ہواور نہ ہی اس نکاح میں امام مسجد یا نکاح رجسٹرار شریک ہوا ہو یہ نکاح صحیح ہو گا۔(شیخ محمد المنجد) سوال۔میں نے بہت زیادہ عقد نکاح کے الفاظ سنے ہیں مثلاً "میں نے تیرا نکاح کر دیا" اور"میں نے تجھے مالک بنادیا "اور " میں نے تیری شادی کردی "تو ان میں سے کون سے الفاظ صحیح ہے؟