کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 240
کمیٹی کا جواب تھا: اصل میں سونے اور چاندی کے زیورات اجرت پر معلوم مدت تک کرایہ پر حاصل کرنے جائز ہیں مدت ختم ہونے کے بعد اجرت پر لینے والا زیورات واپس کردے اور اس کے عوض گروی رکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔[1] دوسری بات یہ ہے کہ عورتوں کے اولیاء اور سربراہوں سے گزارش اور انہیں نصیحت کی جاتی ہے کہ وہ مہر زیادہ نہ مانگیں اور خاوند پر زیورات،مہر اور دیگر سامان کااتنا بوجھ نہ ڈالیں جسے وہ برداشت نہ کرسکتا ہو،اس لیے کہ شرعی طور پر بھی مہر زیادہ کرناقابل مذمت ہے۔علاوہ ازیں اس کی بناء پر بہت سے مفاسد اور نقصانات بھی مترتب ہوتے ہیں۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد) کیا جوڑےآسمانوں پر بنتے ہیں؟ سوال۔کیا شادی کے متعلق بھی لوح محفوظ میں لکھا ہوتا ہے(کہ شادی کس سے ہوگی)؟ جواب۔قیامت تک ہونے والے ہر کام کو اللہ تعالیٰ نے اس وقت سے لوح محفوظ میں لکھ رکھا ہے جب سے قلم کو پیدا کیاہے اس لیےکہ(کائنات میں)سب سے پہلے اللہ تعالیٰ نے قلم کو پیدا کیا اور اسے حکم دیا کہ لکھ اس نے کہا،میرے پروردگار!میں کیا لکھوں؟اللہ تعالیٰ نے فرمایا،جو کچھ بھی ہونے والا ہے اس کے متعلق لکھ دے تو وہ اسی وقت چل پڑا اور اس نے قیامت تک ہونے والے ہر کام کے متعلق لکھ دیا۔[2] تو اللہ تعا لیٰ کی طرف سے شادی کے متعلق بھی لکھا جاچکا ہے کہ زوجین میں سے ہر ایک فلاں دوسرے کے ساتھ ازدواجی رشتے میں منسلک ہوگا۔اللہ تعالیٰ پر زمین وآسمان کی کوئی چیز بھی مخفی نہیں۔(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ) اگر منگنی کے بعد شادی سے پہلے منگیتر کی وفات ہوجائے:۔ سوال۔ایک آدمی نے کسی عورت کو پیغام بھیجا اس کے رشتہ داروں نے اسے قبول کرلیا اور مہر کے عوض وہ اس کی اس کے ساتھ شادی کرنے پر متفق ہوگئے لیکن ابھی اس نے مہر ادا نہیں کیا۔پھر پیغام بھیجنے
[1] ۔[فتاویٰ الحنۃ الدائمۃ اللبحوث العلمیۃ الافتاء(15/79۔80)] [2] ۔[صحیح :صحیح الجامع الصغیر(2018)ابو داود(4700) کتاب السنۃ :باب فی القدر ترمذی (2155) کتاب القدر :باب)]