کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 234
کرو اور تمہارے مابین محبت ومودت قائم کردی۔"[1] اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ﴿إِنَّ الدُّنْيَا كُلَّهَا مَتَاعٌ،وَخَيْرُ مَتَاعِ الدُّنْيَا الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ﴾ "دنیا ساری کی ساری فائدہ اٹھانے کی چیزہے اور دنیا کا بہترین سامان صالح بیوی ہے۔"[2] آپ کا یہ ذکر کرنا کہ کسی لڑکی کے ساتھ آپ نے کبیرہ گناہ کاارتکاب کیا ہے اور پھر اس سے توبہ بھی کرلی ہے۔اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جس نے آ پ کو توبہ کرنے کی توفیق سے نوازا۔انسان کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کا خیال رکھے اور اس جیسے جرائم تک پہنچانے والے اسباب سے بچے۔ہمارے عزیز بھائی ہم آپ کو یہ تنبیہ کرتے ہیں کہ توبہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے لیے خالص ہونی چاہیے نہ کہ اس لیے کہ آپ کی منگیتر آ پ کے لیے مخلص ہوگئی ہے۔ہم آپ کو یہ نصیحت کر تے ہیں کہ آپ توبہ کی تجدید کریں اور استغفار کرتے رہیں اور اللہ تعالیٰ سے وعدہ کریں کہ آئندہ اس کام کی طرف دوبارہ نہیں پلٹیں گے۔اس کے علاوہ ہم آپ کو کچھ اور اُمور کی بھی نصیحت کرتے ہیں ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کو ان سے نفع دے۔ 1۔ اپنی نظروں کی حفاظت کرتے ہوئے انہیں نیچی رکھیں اور انہیں تلاوت قرآن،حدیث اور صالحین علمائے کرام اور زاہد قسم کے لوگوں کے قصے پڑھنے میں مشغول رکھ کر انہیں اللہ تعالیٰ کے حرام کردہ افعال سے بچائیں۔ 2۔ غیر محرم اور اجنبی عورتوں سے خلوت کرنے سے بچیں۔ 3۔ صالح اور نیک قسم کے لوگوں سے دوستی لگائیں جو آپ کادنیا کے ساتھ ساتھ دین کے معاملات میں بھی تعاون کریں۔ 4۔ موسیقی اور گانے سننے سے بچیں اس لیے کہ یہ زنا کا وسیلہ اور اس تک پہنچنے کا راستہ ہیں۔ 5۔ مسلمانوں کے ساتھ پانچ وقت کی نمازیں باجماعت ادا کریں اس کے ارکان کی ادائیگی میں خشوع وخضوع کا بھی خیال رکھیں۔کیونکہ نماز نے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے اور نماز ہی فلاح حاصل کرنے والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
[1] ۔[الروم:21] [2] ۔[مسلم(1467)کتاب الرضاع:باب خَيْرُ مَتَاعِ الدُّنْيَا الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ ابن ماجه(1855) کتاب النکاح باب افضل النکاح نسائی(3232) کتاب النکاح باب المراۃ الصالحة ابو نعیم فی الحلية(3/310) شرح السنۃ البغوی(5/9)]