کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 227
وہ ان کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کرے اور صرف خاندانی ملاقاتوں پر ہی اکتفاء کرے اس لیے کہ رخصتی کے وقت اسے سب کچھ حاصل ہوجائے گا۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ دونوں کو خیر وبھلائی عطا فرمائے اور اللہ تعالیٰ ہی توفیق بخشنے والا ہے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد) منگیتر سے مصافحہ کرنا:۔ سوال۔کیا آدمی کے لیے اپنی منگیتر کے ساتھ خلوت اختیار کرنا جائز ہے اور کیا وہ اس کے ساتھ مصافحہ کرسکتا ہے؟ جواب۔آدمی کے لیے ایسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار کرنا جائز نہیں جو اس کے لیے حلال نہیں اور منگیتر بھی اس کے لیے حلال نہیں جب تک ان دونوں کے درمیان عقد نکاح نہیں ہوجاتا کیونکہ وہ اس وقت تک اس کے لیے اجنبی کی ہی حیثیت رکھتی ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آدمی کو ایسی عورت کے ساتھ خلوت کرنے سے منع فرمایا ہے جو اس کے لیے حلال نہیں اور اسی طرح اس کے ساتھ مصافحہ بھی جائز نہیں کیونکہ اس میں فتنہ(کا خدشہ)ہے اور اس لیے بھی درست نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی(اجنبی)عورتوں سے مصافحہ نہیں کیا کرتے تھے۔[1](سعودی فتویٰ کمیٹی) منگیتر سے ہم بستری اور اس کے ہاتھ سے مشت زنی:۔ سوال۔میرا ایک دوست کچھ عرصہ قبل مسلمان ہوا۔دین اسلام قبول کرنے سے پہلے اس کے ایک لڑکی سے تعلقات تھے لیکن قبول اسلام کے بعد اس نے اپنے آپ کو جنسی اسباب سے بچانے کے لیے مشت زنی کرنی شروع کردی میں نے اسے نصیحت کی اور سمجھایا کہ اسلام میں مشت زنی کرنا بھی حرام ہے۔ اب اس نے ایک لڑکی سے منگنی کی ہے لیکن مالی مشکلات کیوجہ سے دو برس تک شادی نہیں کرسکے لیکن وہ اپنی منگیتر سے جنسی تعلقات قائم کیے ہوئے ہے اور دونوں ایک دوسرے سے مشت زنی کرتے ہیں اب وہ یہ جاننا چاہتا ہے کہ ان حالات میں کیا اب اس کے لیے جنسی تعلقات اور مشت زنی جائز ہے اور اگر جائز نہیں تو اسے کیاکرناچاہیے(تاکہ وہ اپنی جنسی رغبت پوری کرسکے)؟ جواب۔ہم اللہ تعالیٰ کی تعریف اور شکر اداکرتے ہیں جس نے آپ کے دوست کو دین اسلام کی ہدایت نصیب فرمائی ہم اللہ تعالیٰ سے اس کے لیے موت تک دین پر ثابت قدمی کی دعا کرتے ہیں۔وہ اپنی زندگی کی سب سے
[1] ۔[حسن صحیح مسلم الجامع الصغیر(4856) السلسلۃ الصحیحہ (530)]