کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 202
سے آگاہ ہوں گے۔جو باقی لوگوں کے علم میں نہیں ہوتیں عقد نکاح سے قبل لڑکی کے لیے کسی بھی حالت میں لڑکے کے ساتھ خلوت کرنا جائز نہیں اور نہ ہی اس کے سامنے بے پردہ ہوکر آنا جائز ہے اور یہ بھی معروف ہے کہ اس طرح کی ملاقاتوں میں لڑکے کی اصلیت اور طبیعت واضح نہیں ہوتی بلکہ وہ تکلف اور تصنع سے کام لیتا ہے اگر وہ لڑکی اس کے ساتھ خلوت بھی کر لے اور باہر بھی چلی جائے پھر بھی اس کی شخصیت اور حقیقت واضح نہیں ہو سکتی۔ بہت سی لڑکیاں اپنے منگیتروں کے ساتھ باہر نکلنے کی معصیت کرنے کے باوجود بھی کچھ حاصل نہیں کر سکیں بلکہ ان کے اس کام کا انجام انتہائی تکلیف دہ رہا انہیں سوائے معصیت و گناہ آپ اس کے سامنے پیش کرنے کے کچھ حاصل نہیں ہوا۔کتنے ہی شیر یں زبان میں کلام کرنے والے اپنی منگیتر کے جذبات سے کھیلتے اور اسے باہر لے کر نکلتے ہیں جس میں وہ اسے اپنا اچھا پہلو دکھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جب آپ اس کے بارے میں لوگوں سے پوچھیں اور اس کے حالات کے بارے میں دوسروں کے احساسات حاصل کریں تو کچھ مختلف قسم کا پہلو سامنے آئے گا۔ اس لے منگیتر کے ساتھ خلوت اور اس کے ساتھ نکلنے سے بھی یہ مشکل حل نہیں ہو گی اگر ہم یہ فرض کریں کہ اس میں یہ فائدہ توہے کہ اس کی شخصیت نکھر کر سامنے آجاتی ہے تو ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اس پر گناہ مرتب ہوتے ہیں ان کا نقصان اس فائدے سے بہت ہی زیادہ ہے اسی لیے شریعت اسلامیہ نے اجنبی مرد کے ساتھ خلوت اختیار کرنے سے منع کیا ہے اور منگیتر بھی اجنبی ہی ہے۔ پھر یہ بھی ضروری ہے کہ ہم ایک بہت ہی اہم معاملہ نہ بھولیں۔وہ یہ کہ شرعی عقد نکاح کے بعد رخصتی کے قبل عورت کے پاس بہت وقت ہو تا ہے کہ وہ مرد کی شخصیت کے بارے میں معلومات حاصل کرے اور اس کے بارے میں جس چیز کی تحقیق کرنا چاہے کر لے۔کیونکہ نکاح کے بعد وہ اس سے خلوت بھی کر سکتی ہے اور اس کے ساتھ باہر گھومنے بھی نکل سکتی ہے اگر اس عرصہ میں کسی ایسے معاملے کا انکشاف ہو جا ئے جسے وہ برداشت کرنے کی طاقت نہیں رکھتی تو اس سے خلع حاصل کرسکتی ہے لیکن جب عقد نکاح سے قبل اس کے بارے میں اچھے طریقے سے معلومات اکٹھی کر لی جائیں اور اور لوگوں اس کے اقرباء اور دوست احباب سے پوچھ لیاجائے تو پھر غالب طور پر نتیجہ اچھا ہی نکلتا ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ آپ کے لیے اچھائی اور بھلائی اختیار کرے اور آپ جہاں بھی ہوں آپ کے لیے آسانی پیدا فرمائے اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔(آمین)(شیخ محمد المنجد)