کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 145
اور بھائی کے بیٹے کی بیوی بھی حلال ہے۔جب وہ اسے طلاق دے دے اور اس کی عدت پوری ہو جائے۔اس پر تو اپنے صلبی بیٹے کی بیوی اپنے دادا کی بیوی یا اپنے بیٹے کے بیٹے کی بیوی حرام ہے اور ہمیشہ کے لیے حرام ہے۔(شیخ ابن جبرین) آزاد مرد کا لونڈی سے نکاح کا حکم:۔ سوال۔کیا یہ جائز ہے کہ آزاد مرد لونڈی سے نکاح کرے؟ جواب۔آزاد مسلمان کے لیے مسلمان لونڈی سے نکاح کرنا جائز ہے جبکہ وہ اتنے مہرکی طاقت نہ رکھتا ہو جس کے ساتھ آزاد عورت سے نکاح کر سکے یا لونڈی(خریدنے کی)قیمت کا مالک نہ ہواور وہ کنوار ہ ہونے کی وجہ سے استمتاع کا محتاج ہو یا عمررسیدہ یا مریض وغیرہ ہونے کی وجہ سے خدمت کا محتاج ہوا ور خواہ اس کی آزاد بیوی چھوٹی عمر کی ہو یا اس کے پاس موجود نہ ہو یا بیمار ہو وغیرہ وغیرہ۔اس مسئلے میں دلیل اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کا عموم ہے۔ ﴿وَمَن لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنكُمْ طَوْلًا أَن يَنكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِن مَّا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم " "اور تم میں سے جس کسی کو آزاد مسلمان عورتوں سے نکاح کرنے کی پوری وسعت و طاقت نہ ہو تو وہ مسلمان لونڈیوں سے جن کے تم مالک ہو(اپنا نکاح کرلے۔"[1](سعودی فتویٰ کمیٹی)
[1] ۔النساء : 25۔