کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 139
سے تم دخول کر چکے ہو ہاں اگر تم نے ان سے ہم بستری نہیں کی تو پھر(ان لڑکیوں سے نکاح کرنے میں)تم پر کوئی گناہ نہیں۔[1] میرے بھائی!لیکن میں آپ کو یہ نصیحت کرتا ہوں کہ اپنے اندر اللہ تعالیٰ کا تقوی اور خوف پیدا کریں اور نظر میں تساہل سے کام نہ لیں اس لیے کہ نظر کا معاملہ بہت ہی خطرناک ہے یہ ایسے شرکا دروازہ ہے جس کی انتہا ءنہیں ملتی۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "نظر کے پیچھے دوسری نظر نہ دوڑا پہلی نظر تو تیرے لیے ہے لیکن دوسری نظر تیرے خلاف ہے۔"[2] آپ نے جو یہ ذکر کیا ہے کہ جب بھی آپ کسی عورت کو دیکھیں شہوت آجاتی ہے اس کا سبب ہر وقت جنسی معاملات کے متعلق سوچتے رہنا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ گندے اور فاسد وسائل اعلام اور ذرائع ابلاغ کا اس میں بہت بڑا دخل اور اثر ہے جو کہ آج کل گندی اور فحش فلموں تصاویراور عشق و محبت کا ملغوبہ بن چکے ہیں اور لوگوں کی شہوت کو انگخیت میں لانے کی کوشش کرتے ہیں اس لیے ایک مسلمان کو چاہیئے کہ وہ ایسی چیزوں سے بچے اور پرہیز کرے۔اگر چہ اس کے لیے اپنی شہوت کو حلال طریقے سے پورا کرنے میں کوئی مانع نہیں لیکن انسان اپنی زندگی میں شہوت کو اوڑھنا بچھونابنالے اور ہر وقت اسی کے بارے میں سوچتا رہے یہ کسی بھی عقل مند کو زیب نہیں دیتا لہٰذا اس سے دور رہنا چاہیے۔ آپ کے لیے ضروری ہے کہ یہ اپنے علم میں رکھیں کہ اس دنیا کسی کا مستقل ٹھکانہ نہیں بلکہ تو دارالعمل ہے اور انسان کی حیثیت اس میں ایک اجنبی جیسی ہے۔آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مندرجہ ذیل فرمان میں غور تو کریں جو کہ آپ نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا جبکہ وہ ایک نو خیز جوان تھے۔ "تم دنیا میں ایسے رہو جیسے کوئی اجنبی ہو یا پھر کوئی مسافر۔"[3] آپ اپنی ہمت کو بلند کریں جب آپ اپنی ہمت کو بلند رکھیں گے تو آپ کی یہ مشکل زائل ہو جا ئے گی جس سے آپ دو چار ہیں۔میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مندرجہ ذیل فرمان پر عمل کریں۔
[1] ۔[النساء :23] [2] ۔[حسن :صحیح ترمذی، ترمذی 2777کتاب الادب : باب ماجاء فی نظر ۃ الفجاۃ ابو داؤد 2149،کتاب النکاح : باب مایؤمربہمن غض البصرصحیح الجامع الصغیر 7953] [3] ۔[صحیح :صحیح ابن ماجہ ابن ماجہ 4114کتاب الزھد: باب مثل الدنیا ترمذی 2333کتاب الذھد : باب ماجاء فی قصر الامل صحیح الجامع الصغیر 4579صحیح الترغیب 3341]