کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 111
ہیں اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔"[1]اور ایک دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ نے کچھ اس طرح فر مایا۔ "محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کافروں پر سخت اور آپس میں رحم دل ہیں آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی رضا مندی اور خوشنودی کے حصول کے لیے رکوع اور سجدے کر رہے ہیں ان کا نشان ان کے چہروں پر سجدوں کے اثر سے ہے ان کی یہی مثال تورات اور انجیل میں بھی بیان کی گئی ہے اس کھیتی کی مثال جس نے اپنی انگوری نکلی اور پھر اسے مضبوط کیا اور وہ موٹی ہوگئی پھر اپنے تنے پر سیدھی کھڑی ہو گئی اور کسانوں کو خوش کرنے لگی تاکہ ان کی وجہ سے کافروں کو چڑائے ان ایمان والوں سے اللہ تعالیٰ نے بخشش اور بہت بڑے ثواب کا وعدہ کیا ہے۔"[2]رسول اور انبیاء بھیجنے کی حکمت یہ تھی کہ لوگوں پر حجت قائم ہو جا ئے اور کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ ہمارے پاس کوئی رسول نہیں آیا تھا جو ہمیں اللہ تعالیٰ کے احکامات سناتا اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کا حکم دیتا۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فر مان ہےکہ۔ "یقیناً ہم نے آپ کی طرف اسی طرح وحی کی ہے جیسے کہ حضرت نوح علیہ السلام اور ان کے بعد والے نبیوں کی طرف کی اور ہم نے حضرت ابراہیم علیہ السلام،حضرت اسماعیل علیہ السلام،حضرت اسحٰق،علیہ السلام حضرت یعقوب،علیہ السلام اور ان کی اولاد حضرت عیسیٰ علیہ السلام،حضرت ایوب علیہ السلام،حضرت یونس علیہ السلام،حضرت ہارون علیہ السلام،اور حضرت سلیمان علیہ السلام کی طرف وحی کی اور ہم نے داؤد علیہ السلام کو زبور عطا فر مائی۔ اور آپ سے پہلے بہت سے رسولوں کے واقعات ہم نے آپ سے بیان کیے اور بہت سے رسولوں کے بیان نہیں بھی کیےاور حضرت موسیٰ علیہ السلام سے اللہ تعالیٰ نے صاف طور پر کلام کیا۔ ہم نے انہیں خوشخبریاں سنانے والے اور آگاہ کرنے والے رسول بنایا تاکہ لوگوں کی کوئی حجت باقی نہ رہ جائے اللہ تعالیٰ بڑا غالب اور حکمت والا ہے۔[3] لہٰذاہم سائلہ محترمہ کو اور ان سب لوگوں کوبھی جو دین اسلام پر ایمان نہیں رکھتے یہ دعوت دیتے ہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اللہ وحدہ لاشریک اور اس کے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے میں جتنی بھی جلدی ہو
[1] ۔الاحزاب:40۔ [2] ۔الفتح :29۔ [3] ۔النساء :163۔