کتاب: فتاوی نکاح و طلاق - صفحہ 100
کے والد بھی اس شادی پر رضا مندی کا اظہار کردیں۔ 6۔ اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی ہونے کے لیے تیار کریں۔اگرچہ وہ چیز آپ کو ناپسند ہی ہو اللہ تعالیٰ کی تقدیر پر راضی ہونا چاہیے۔اس سے آپ کو یہ فائدہ ہوگا کہ جب انسان کے سامنے وہ چیز آئے جسے وہ ناپسند کرتاہے تو وہ اس صدمے کو آسانی سے قبول کرلیتاہے اور اگر وہ اسے قبول کرنے کے لیے تیار نہ ہوتو انسان کے ایمان کے ضائع ہونے یا پھر اس میں کمزوری کاخدشہ رہتاہے یا پھر وہ اللہ تعالیٰ کی حکمت کے بارے میں غلط قسم کے خیالات سے رکھنے لگتا ہے۔ 7۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جو بچی عطا کی ہے اس یتیم بچی کی اسلامی تربیت کرنے کی حرص رکھیں اور اس سے اچھا سلوک کریں کیونکہ یتیم کی پرورش اور کفالت کرنے میں عظیم اجر وثواب ہے،جس کی بنا پر ہوسکتا ہے آپ کو برکت حاصل ہو اور وقت میں بھی برکت ملے اور اسی طرح باقی معاملات میں بھی اللہ تعالیٰ کی توفیق شامل حال رہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ پر اپنی بے شمار نعمتیں پوری کرے اور آپ کے دل میں ایمان کو ثابت رکھے اور آپ کو ہر قسم کی خیر وبھلائی کی توفیق عطا کرے اور اگر آپ دونوں کے لیے اس شادی میں خیر ہے تو اس میں آسانی پیداکرے اور ہمیں اور آپ سب کو صراط مستقیم کی ہدایت نصیب فرمائے اور ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔(آمین یارب العالمین)(شیخ حمد المنجد) بیرون ملک شادی کے کچھ عرصہ بعد بیوی کو چھوڑ کر اپنے ملک واپسی:۔ سوال۔اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: "اے لوگو!ا پنے رب سے ڈرو جس نے تمھیں ایک جان سے پیدا فرمایا اور اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کر کے ان دونوں سے بہت سے مرد اورعورتیں پھیلادیں۔اس اللہ تعالیٰ سے ڈرو جس کے نام پر ایک دوسرے سے مانگتے ہو اور رشتے ناطے توڑنے سے بھی بچو،بے شک اللہ تعالیٰ تم پر نگہبان ہے۔"[1] اور ایک دوسرے مقام پر فرمایا:۔ "اے ایمان والو!عدل وانصاف پر مضبوطی سے جم جانے والے اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے سچی گواہی
[1] [(النساء:4)]