کتاب: فتاوی نواب محمد صدیق حسن خان - صفحہ 84
مولانا سعید بنارسی: مولانا سعید بنارسی (م 1322ھ) کے فتاویٰ کا ایک مختصر مجموعہ (24 صفحات) ’’فتاویٰ سعیدیہ‘‘ کے نام سے چھپا ہے جو متعدد اختلافی مسائل کے جوابات پر مشتمل ہے۔ ان کے ذاتی مطبع سعید المطابع بنارس سے ’’مسائل بادلائل‘‘ (16 ص) نام کی ایک کتاب بھی چھپی ہے۔ جس پر مؤلف کا نام درج نہیں۔ اغلب یہ ہے کہ اس کے مؤلف بھی مولانا محمد سعید ہی ہیں۔ مولانا کی پوری زندگی مختلف فیہ فقہی مسائل کی تحقیق اور مسلک اہل حدیث کی تائید میں گذری، ان پر مناظرانہ رنگ غالب تھا، جس کے اثرات ان کے مجموعہ فتاویٰ میں بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ مولانا امام عبدالجبار غزنوی رحمہ اللہ: ایک دوسرے عالم مولانا عبدالجبار غزنوی (م 1334ھ) کی ’’بستان المحققین بسارۃ السائلین‘‘ (معروف بہ مجموعہ الفتاویٰ، ملقب بہ العروۃ الوثقی) بھی فتاویٰ کے مشہور مجموعوں میں سے ہے۔ یہ ’’فتاویٰ غزنویہ‘‘ کے نام سے معروف ہے اس کی پہلی جلد (256 صفحات) امرتسر سے شائع ہوئی تھی۔ غالباً دوسری جلد بھی اس کے بعد چھپی، جیسا کہ پہلی جلد کے اخیر میں اعلان سے اندازہ ہوتا ہے۔ اس مجموعہ میں عربی، فارسی اور اردو تینوں ہی زبانوں میں فتاویٰ ہیں۔ عقائد سے متعلق سوالات کے جوابات خالص سلفی نقطہ نظر سے اور بڑی تفصیل کے ساتھ دئیے گئے ہیں۔ صفاتِ الٰہی کے باب میں خاص طور پر غزنوی علماء نے مسلکِ سلف کو بڑے مدلل انداز میں پیش کیا ہے۔ فروعی مسائل میں بھی وہ ہمیشہ عمل بالکتاب والسنۃ کے داعی رہے۔ زہد و تصوف کے میدان میں بھی متاخرین صوفیاء کے مبتدعانہ افکار و خیالات کے اثر سے محفوظ تھے، ان تمام خصوصیات کا اندازہ فتاویٰ کے اس مجموعے سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ [1]
[1] اگر کوئی صاحبِ علم فتاویٰ غزنویہ کے ساتھ بطلِ حریت مفتی سید داؤد غزنوی رحمہ اللہ کے فتاویٰ کو بھی شامل کر دے تو بہت بڑی علمی خدمت ہو گی۔ ان کے فتاویٰ (ہفت روزہ توحید سراسر) اور الاعتصام میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ (جاوید)