کتاب: فتاوی نواب محمد صدیق حسن خان - صفحہ 81
حنفی کی کتابوں پر بھی ان کی بڑی گہری نظر ہے، حنفی مسلک کے علاوہ دوسرے مسلک کی فقہی کتابوں سے جا بجا اقتباسات دئیے جاتے ہیں جن سے ان کی وسعت اطلاع کا علم ہوتا ہے انہوں نے شروع سے مخصوص مسلک کے بجائے ’’فقہ حدیث‘‘ کی دعوت دی ہے اور تمام ائمہ مجتہدین کے احترام اور ان سب سے استفادہ پر زور دیا ہے، فقہ حنفی پر اکتفا کرنے کے بجائے انہوں نے مختلف فقہی مذاہب کے تقابلی مطالعہ کی سفارش کی ہے یہ رجحان ان کے فتاویٰ اور دوسری تمام فقہی تالیفات میں نظر آتا ہے۔ یہاں ان کی تمام کتب فتاویٰ کا جائزہ لینا ممکن نہیں۔ ان میں سے چند نمائندہ کتابوں کا تذکرہ اور ان پر مختصر تبصرہ کیا جاتا ہے تاکہ قارئین کو اس مکتب فکر کی مشہور اور معتمد کتابوں کا علم ہو سکے۔ نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ: تاریخی طور پر سب سے پہلے نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ (م 1307ھ) کا ذکر کرنا چاہتے ہیں جو اس صدی کے ہندوستانی علماء میں سرفہرست ہیں ان کی تین کتابیں ’’هداية السائل إلي ادلة المسائل‘‘ (560 صفحات) ’’بدور الأهلة من ربط المسائل بالأدلة‘‘ (528 صفحات) اور ’’دليل الطالب علي ارجح المطالب‘‘ (1012 صفحات) فقہ حدیث میں بے نظیر ہیں۔ ان کتابوں میں نواب صاحب نے تمام مسائل مع دلائل درج کئے ہیں اور اختلاف اقوال کی صورت میں راجح قول کی تعیین کی ہے چونکہ ان کتابوں میں سے بعض فارسی میں ہیں۔ اور ایک صدی قبل بھوپال میں چھپی تھیں اور اب نادر و نایاب ہیں اس لئے ان سے کماحقہ استفادہ نہیں کیا جاتا۔ ورنہ حقیقت یہ ہے کہ یہ کتابیں اس موضوع پر بعد کی عربی اور اردو تالیفات سے بدرجہا بہتر ہیں۔ ضرورت ہے کہ انہیں ازسرنو ایڈٹ کر کے عربی اور اردو میں شائع کیا جائے۔ شیخ الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ: سید نذیر حسین دہلوی (م 1320ھ) کے فتاویٰ کثیر تعداد میں تھے، ان کا ایک