کتاب: فتاوی نواب محمد صدیق حسن خان - صفحہ 60
عنقریب شائع ہو جائیں۔ ان کے علاوہ امام احمد کے پانچ دیگر تلامذہ نے بھی ان کے مسائل جمع کئے تھے جن کے اقتباسات بعض کتابوں میں موجود ہیں۔ یہ ابوبکر المروذی (م 275ھ) امام ابراہیم الحربی (م 285ھ) حنبل بن اسحاق بن حنبل (م 273ھ) حرب الکرمانی (م 280ھ) اور عبدالملک المیمونی (م 274ھ)۔[1] امام احمد کے ان تمام مسائل اور دیگر فقہی آراء کو چوتھی صدی کے شروع میں ابوبکر الخلال (م 311ھ) نے ’’الجامع العلوم الإمام احمد‘‘، ”المسند من مسائل الإمام احمد“ کے نام سے بیس حصوں میں جمع کیا تھا۔ [2] اس کے بعض اجزاء مختلف لائبریریوں میں موجود ہیں۔ [3] ان میں سے وہ مسائل جن کے جواب امام احمد نے حلفیہ اسلوب میں دئیے ہیں۔ ابن ابی یعلی نے ’’المسائل التي حلف عليها الإمام احمد بن حنبل‘‘ کے نام سے الگ کئے تھے، حال ہی میں یہ کتاب طبع ہو گئی ہے۔ اس مختصر جائزے سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امام احمد نے بہت سے مسائل کے متعلق جواب دئیے ہیں، لیکن یہ عام طور پر زبانی ہوا کرتے تھے۔ اور ان کے تلامذہ انہیں کتابوں میں مدوّن کیا کرتے تھے۔ بعد میں حنابلہ کے یہاں ’’مسائل‘‘ کے نام سے متعدد کتابوں کا ذکر ملتا ہے۔ لیکن یہ کتابیں سوال و جواب کے طرز پر مرتب نہیں ہیں بلکہ فقہائے حنابلہ کے فقہی اختیارات اور آراء کے مجموعے ہیں جنہیں فتاویٰ کے بجائے عام فقہی کتابوں میں شمار کرنا زیادہ مناسب ہو گا۔ ابن حامد (م 403ھ) کی ایک کتاب ’’تهذيب الأجوبة‘‘ برلن کی لائبریری میں موجود ہے [4] مگر اس کے مشمولات اور اسلوب کا علم نہ ہونے کی وجہ سے یہ کہنا دشوار ہے کہ فتاویٰ کا مجموعہ ہو گا۔
[1] ان کے مرتب کئے ہوئے مسائل کے لئے دیکھئے: (بالترتیب) طبقات الحنابلة لابن أبي يعلي 1/56-63، 86-93، 143-145، 145-146، 212-216 [2] اعلام الموقعين 1/31 [3] تاريخ التراث العربي جلد 1 جزء 3 ص 233-234 [4] تاريخ التراث العربي جلد 1 جزء 3 ص 240