کتاب: فتاوی نواب محمد صدیق حسن خان - صفحہ 59
حنبلی علماء کے فتاویٰ: حنبلی علماء فتاویٰ کی کتابیں زیادہ دستیاب نہیں۔ [1] انہوں نے دوسرے مذاہب کے علماء کے مقابلے میں اس فن پر کم توجہ دی ہے فقہ پر تو ان کی بہت سی تالیفات ہیں۔ لیکن خاص طور پر فتاویٰ کے مجموعے زیادہ نہیں۔ عموماً ان کا اعتماد اپنے مذہب کی مستند فقہی کتابوں پر رہتا ہے جو ابن قدامه (م 620ھ) ابن مفلح (م 673ھ) علاء الدين المردادي (م 885ھ) اور منصر البهوتي (م 1051ھ) کی تالیف کردہ ہیں۔ یہاں فتاویٰ کی مناسبت سے ان ’’مسائل‘‘ کا ذکر کیا جا سکتا ہے جو امام احمد بن حنبل کے مختلف تلامذہ نے بطور سوال و جواب مدوّن کئے ہیں یہ مسائل فقہ و حدیث اور عقائد و اخلاق کے مختلف موضوعات سے متعلق ہیں ان کے جوابات امام احمد نے مختصراً انداز میں دیے ہیں بسا اوقات ایک ہی مسئلے سے متعلق ان مجموعوں میں ان کی مختلف رائیں نظر آتی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ امام احمد عموماً کسی حدیث یا اثر پر اعتماد کرتے ہوئے جواب دیا کرتے تھے۔ رائے اور قیاس کا ان کے یہاں بہت ہی کم استعمال ہوتا تھا۔ اس لئے کسی سوال کے جواب میں جو حدیث جب انہیں زیادہ مناسب حال معلوم ہوتی اس کے مطابق اپنی رائے دے دیا کرتے اسی طرح ایک ہی مسئلہ میں ان سے متعدد اقوال منقول ہو گئے۔ ’’مسائل الإمام احمد‘‘ نام کی کتابیں اب تک طبع ہوئی ہیں جو امام ابو داؤد السجستانی (م 275ھ) عبداللہ بن أحمد بن حنبل (م 290ھ) اور ابن ہانی (م 261ھ) کی مرتب کردہ ہیں۔ ان کے علاوہ اسحاق بن منصور الکوسج (م 251ھ) اور ابو القاسم البغوی (م 317ھ) کے مرتب کئے ہوئے مسائل کے قلمی نسخے مختلف لائبریریوں میں موجود ہیں۔ [2] ان دونوں کو بعض محققین ایڈٹ کر چکے ہیں ممکن ہے کہ
[1] بعض کتابوں کا ذکر سالم علي الثقفي نے ’’مفاتيح الفقه الحنبلي‘‘ جلد دوم (طبع دوم 1982) کے مختلف صفحات میں کیا ہے۔ دیکھئے اس کا اشاریہ بذیل: جوابات، مسائل، فتاویٰ لیکن ان میں سے اکثر مفقود ہیں۔ [2] تاريخ التراث العربي جلد 1 جز 3 ص 224