کتاب: فتاوی نواب محمد صدیق حسن خان - صفحہ 15
کتاب: فتاوی نواب محمد صدیق حسن خان
مصنف: نواب محمد صدیق حسن خان
پبلیشر: مکتبہ محمدیہ
ترجمہ:
نواب محمد صدیق حسن خان رحمہ اللہ
(تعارف و حالات)
محی السنہ نواب سید محمد صدیق حسن خان رحمہ اللہ اٹھارہویں صدی کے ایک نامور عالم، شہرہ آفاق مصنف، عادل و بے مثال حاکم اور جید محدث ہیں۔ آپ نے اپنی تمام زندگی قرآن و سنت کے اتباع اور احیاء سنت کی جدوجہد میں گزاری۔
آپ ایسی نابغہ روزگار شخصیت اور متبحر عالم روز روز پیدا نہیں ہوتے بلکہ تاریخ صدیوں ایسی عبقری شخصیتوں کا انتظار کرتی ہے اور ان کے دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد ایسا خلا پیدا ہو جاتا ہے کہ دنیا کئی صدیاں اس غم میں گزار دیتی ہے۔ بلاشبہ آپ ایسی صلاحیتوں اور اعلیٰ قابلیت کے حامل انسان کو جو علم و عمل کا منبع، فکر و دانش کا محور، بیک وقت عالی شان خطیب، بے مثال ادیب، فصیح اللسان شاعر، کہنہ مشق استاد، نامور محدث، مایہ ناز مفسر، عظیم فقیہ، مثالی حکمران اور فقید المثال مصنف و مؤلف کو پیدا کرنے سے تاریخ قاصر ہے۔
حالاتِ زندگی اور تعلیمی اسفار
پیدائش:
آپ 19 جمادی الاولیٰ 1248 ہجری بمطابق 14 اکتوبر 1832ء بروز اتوار بوقت چاشت، بانس بریلی میں سید اولاد حسن کے گھر پیدا ہوئے۔ بانس بریلی آپ کا ننھیالی شہر تھا۔ جب کہ آبائی وطن قنوج ہے۔ اسی بناء پر آپ قنوجی بھی کہلاتے ہیں۔ پیدائش کے چند روز بعد آپ کو آپ کی والدہ محترمہ قنوج لے آئیں۔ آپ اپنی جائے پیدائش کے بارے میں اکثر یہ شعر پڑھا کرتے تھے:
بلاد بها حل الزمان تمامي
و اول ارض مس جلدي ترابها
نام و نسب:
آپ کا نام نامی صدیق حسن بن اولاد بن علی بن لطف اللہ حسینی بخاری قنوجی ہے۔ یہ نام