کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 2) - صفحہ 57
فتویٰ (۹۲۵۴) گناہوں کے کاموں میں تعاون کرنا سوال ارجنٹائن میں بعض تقریبات منائی جاتی ہیں مثلاً جشن آزادی اور بعض مذہبی تقریبات عرب کے عیسائی گرجوں میں مناتے ہیں مثلاً عید الفصح اس قسم کی تقریبات عیسائی پادریوں کے استقبال کا کیا حکم ہے؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: مسلمانوں کا ایسی تقریبا منعقد کرنا، یا ان میں حاضر ہونا یا عیسائیوں کے ساتھ ان میں شریک ہونا جائز نہیں۔ کیونکہ اس سے گناہ کے کاموں میں تعاون لازم آتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمایاہے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭ فتویٰ (۸۸۴۸) عیسائیوں کی تقریبات میں شمولیت اختیار کرنا سوال عیسائی ماہ دسمبر کے آخر میں کرسمس کے نام سے جو عید مناتے ہیں کیامسلمان ان کے ساتھ تہوار میں شریک ہوسکتا ہے؟ ہمارے ہاں کچھ اہل علم مسیحیوں کی عید کے موقع پر ان کی مجالس میں شریک ہوتے اور اسے جائز کہتے ہیں، کیا ان کی یہ بات صحیح ہے یا نہیں؟ کیا ان کے پاس اس کے جواز کی کوئی شرعی دلیل موجودہے یا نہیں؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: عیسائیوں کے ساتھ ان کے تہواروں میں شریک ہونا جائز نہیں، اگرچہ اس میں بعض ایسے افراد بھی شریک ہیں جنہیں علماء سمجھا جاتا ہے۔ کیونکہ اس سے ان کی تعداد میں اضافہ اور ان کے گناہ میں تعاون ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَ تَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَ التَّقْوٰی وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ﴾ (المائدۃ۵/۲) ’’نیکی اور تقویٰ کے کام ایک دوسرے کا تعاون کرو، گناہ اور زیادتی کے کام میں تعاون نہ کرو۔‘‘ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭ فتویٰ (۶۳۹۷) ان رسومات میں شرکت جائز نہیں سوال بدھ مذہب کے لوگ اپنے مردے کے لئے جو محفلیں برپاکرتے ہیں کیا مسلمان ان میں شریک ہوسکتاہے؟ اس سلسلہ میں کیا مندرجہ ذیل کام جائز ہیں: (۱) مردے کے جسم کو نذر آتش کرنا۔ (ب) اس موقع پر حاضر نہ ہونے کی صورت میں اس کے لئے چندہ دینا۔