کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 2) - صفحہ 321
الدعاء دُعا میں بدعت فتویٰ( ۲۲۵۲) دعاؤں کے پڑھنے میں مسنون انداز اختیار کرنا جاہے سوال: …بعض دوست جب سفر پر یا عمرہ کے لیے جاتے ہیں تو روزانہ صبح شام کسی ایک یا بعض افراد کو صبح و شام کے مسنون اذکار پڑھنے کو کہتے ہیں باقی سب لوگ سنتے رہتے ہیں (خود نہیں پڑھتے) اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:… اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح شام کچھ خاص اذکار کے ساتھ اللہ کو یاد کرتے اور خاص دعائیں پڑھتے تھے۔ صحابہ کرام صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ دعائیں سن کر یاد کرلیں وہ بھی جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتے ہوئے انفرادی طور پر یہ اذکار اور دعائیں پڑھنے لگے۔ جہاں تک ہمیں علم ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ کرام صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسا کوئی طریقہ مروی نہیں کہ وہ مل کر یہ دعائیں اور اذکار پڑھتے ہوں یا اکٹھے پڑھتے ہوں یا ایک پڑھتاہو اور باقی خاموشی سے سنتے ہوں۔ مسلمانوں کو چاہے کہ اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے اور اس دعا کرنے کی کیفیت میں اور تمام شرعی امور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر عمل کریں ۔ بھلائی تمام تر ان ی اتباع ہی میں ہے اور ہر قسم کا شران کی مخالفت میں۔ لہٰذا ذکر دعا کے لیے جمع ہونا یا سے ایک طریقہ اور عادت بنالیتا بدعت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ)) ’’ جس نے ہمارے دین میں وہ چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔ ‘‘ ((إِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ اْالُٔامُورِ فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ وَکُلَّ بِدْعَۃٍ ضََلَالَۃٌ)) ’’نئے ایجا ہونے والے کاموں سے بچو، ہر نیا کام بدعت اور ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘ ابن عمر صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح اورشام کے وقت ان کلمات کو ترک نہیں فرماتے تھے: ((اَللّٰھُمَّ إِنَّی أَسْأَلُکَ الْعَافِیَۃَ فِی دِیْنِی وَدُنْیَایَ وَأَھْلِی وَمَالِی، اَللّٰھُمَّ اسْتُرْعَوْرَاتِی وَآمِنْ رَوْعَاتِی وَاحْفَظْنِی مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِی وَعَنْ یَمِیْنبی وَعَنْ شِمَالِی وَمِنْ فَوْقِی وَأَعُوذُ بَعَظْمَتِکَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِی)) ’’ اے اللہ ! میں تجھ سے دین ، دنیا اور اہل اور مال میں عافیت ک سوال کرتاہوں۔ اے اللہ ! میری پردہ پوشی فرما اور