کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 2) - صفحہ 275
مناظر اہل سنت کی نمائندگی نہیں کرتا اور دروزی کا یہ دعویٰ کہ دروز رائے اور قیاس پر عمل نہیں کرتے، حقائق اس کو جھٹلاتے ہیں کیونکہ ان کے عقیدہ میں الحاد اور عمل میں خواہش نفس کو دخل ہے اور اس جواب میں ہیرا پھیری اور تقیہ بھی ہے۔ اس نے کہا ہے: ’’ہمیں جس چیز کا حکم ملتا ہے ہم وہی کرتے ہیں‘‘ اس میں فعل مجہول کے صیضہ سے بات کی گئی ہے تاکہ یہ واضح نہ ہوسکے کہ حکم کس کی طرف سے ملتا ہے۔ کیا وہ حاکم بامرہ اور دوسرے (بقول ان کے) معصوم ائمہ کی طرف سے ہوتا ہے یا کسی اور کی طرف سے؟ اور اس میں تعجب نہیں کہ تقیہ ان کا امتیازی نشان ہے، ا س پر عمل کرنے میں کسر نہیں چھوڑتے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭