کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 2) - صفحہ 232
آپ کے نام لیوا جھوٹی باتیں بنا کر آپ کی طرف منسوب کردیتے ہیں حالانکہ وہ ایسی باتوں سے بری ہیں۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭ فتویٰ (۳۳۲۳) اہل بدعت کی مجالس کا حکم سوال اس شخص کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے جو شیخ عبدالقادر جیلانی کی مدح کے اشعار پڑھنے کے لئے ہمسایوں کو جمع کرتا ہے۔ کیونکہ اس طرح اولیاء کی محبت پیدا ہوتی ہے۔ وہ آنے والوں کی مہمانی کے لئے دستر خوان بچھاتا ہے تاکہ اس حدیث پر عمل ہوجائے۔ (مَنْ کَانَ یُوْمِنُ بِااللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ فَلْیُکْرِمْ ضَیْفَہُ) ’’جو شخص اللہ پر اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے وہ مہمان کی عزت کرے‘‘ کیا یہ کام حرام ہے، مکروہ ہے یا سنت؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: اولیاء اللہ سے محبت اور مہمانوں کا اکرام شریعت کی خوبیوں میں شامل ہے، قرآن وسنت میں اس کی ترغیب آئی ہے۔ لیکن اولیاء اللہ کے مناقب اور اس قسم کی دوسری چیزوں کی قرأت کو محبت ا ولیاء کا ذریعہ بنانا دستر خوان لگانے کا رواج بنالینا، بدعت ہے۔ جس کا نتیجہ شیخ عبدالقادر اور دیگر اولیاء کے بارے میں غلو کی صورت میں نکلتا ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات ان سے طلب حاجات‘ فریاد اور ان کی جاہ کے وسیلہ سے دعا تک نوبت پہنچ جاتی ہے اور یہ سب کام شرعاًممنوع ہیں کیونکہ یہ کام تو خود شرک ہیں مثلاً ان سے فریاد کرنا، یا شرک کا ذریعہ ہیں مثلاً ان کے یا ان کے جاہ کے وسیلہ سے اللہ سے دعا مانگنا۔ کیونکہ اکثر اوقات ہم دیکھتے ہیں کہ جنہیں لوگ اولیاء اللہ کہتے ہیں، ان کے حالات زندگی میں ایسی جھوٹی اور بے بنیاد باتیں ہوتی ہیں جن سے ان کے متعلق غلو پیدا ہوجاتا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ اپنے دوست احباب کو جمع کرکے قرآن مجید اور صحیح احادیث کا مطالعہ کیا جائے تاکہ شرعی احکام معلوم ہوں اور عبرت ونصیحت حاصل ہو۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭