کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 2) - صفحہ 154
سنت پر عمل کرتے اور اس طریقے پر قائم رہتے ہیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے۔ ان ہی کے متعلق جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لاَ تزَالُ طَائِقَۃٌ مِنْ أُمَّتِیی قَائِمَۃً عَلَی الْحَقِّ ظَاھِرِینَ لاَ یَضُرُّھُمْ مَنْ خَالَفَھُمْ وَلاَ مَنْ خَذَلَھُمْ حَتَّی یَأْتِی أَمْرُ اللّٰہِ) ’’میری امت میں سے ایک جماعت حق پر قائم اور غالب رہے گی۔ جو ان کی مخالفت کرے گا یا ان کی مدد نہیں کرے گا وہ انہیں نقصان نہیں پہنچائے گا۔ حتیٰ کہ اللہ کا حکم آجائے۔‘‘[1] لیکن جس کی بدعت اس قسم کی ہو کہ اس کی وجہ سے اسلام سے خارج ہوجائے تو وہ امت دعوت میں تو شامل ہے امت اجابت میں شامل نہیں، وہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا۔ اس مسئلہ میں زیادہ صحیح قول یہی ہے۔ بعض علما کی رائے یہ ہے کہ اس حدیث میں امت سے مراد امت دعوت ہے۔ یعنی وہ تمام لوگ جن کاسلام کی طرف دعوت دینے کیلئے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے تھے۔ ا س میں مومن کافر سبھی شامل ہیں اور ایک فرقہ سے مراد امت اجابت ہے یعنی وہ لوگ جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر صحیح ایمان لا ئے ہوں اور ایمان کی حالت میں ہی فوت ہوئے ہوں۔یہ فرقہ جہنم سے نجات پانے والا ہے ۔ ان میں سے کچھ عذاب پائے جہنم سے نجات پاجائیں گے (اپنے گناہوں کی سزا بھگت کر) بجات پاجائیں گے اور آخر کار جنت میں پہنچیں گے اور بہتر فرقو ں سے مراد اس نجات یافتہ فرقہ کے علاوہ دوسرے لوگ ہیں جو سب کے سب کافر اور دائمی جہنمی ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ امت دعوت‘ امت اجابت سے عام ہے۔ یعنی امت اجابت کا ہر فرد امت دعوت میں شامل ہے، لیکن امت دعوت کا ہر شخص امت جابت میں شامل نہیں ہے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۴۳۶۰) سب نہیں، صرف ایک فرقہ جنتی ہے سوال حدیث میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: (سَتَفْتَرِقُ أُمَّتِیی عَلَی ثَلاَثٍ وَسَبْعِینَ فِرْقَۃ) ’’میری امت عنقریب تہتر فرقوں میں تقسیم ہوجائے گی‘‘ کیا یہ سب فرقے جنت میں داخل ہوں گے اور ان میں سے کوئی جہنم میں ہمیشہ بھی رہے گا یا نہیں؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] مسند احمد ج۵، ص: ۳۴، ۲۶۹، ۲۷۸، صحیح بخاری مع فتح الباری حدیث نمبر: ۳۶۳۹، ۷۳۱۱، ۴۷۵۹، صحیح مسلم (ملتے جلتے الفاظ کے ساتھ) حدیث نمبر: ۱۲۹۱، ۳۶۴۱، ۱۰۳۷، ۱۹۲۰، ۱۹۲۳، ۱۹۲۴۔