کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 2) - صفحہ 125
کل من کان علیھا فان
زمین پر بسنے والی چیز فانی ہے
فتویٰ (۳۵۳۴)
جنات کی عمریں
سوال بات یہ ہے کہ طلبہ مجھ سے پریشان کن سوالات کرتے ہیں اور انہیں اطمینان بخش جواب نہیں دے سکتا۔ مثلاً ایک سوال یہ ہے کہ کیا جب بھی انسانوں کی طرح مرتے اور دفن ہوتے ہیں؟ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا ہے کہ :
(أَعْمَارُ أُمَّتِی بَیْنَ السِّتِّینَ وَالسَّبْعِینَ)
’’میری امت کی عمریں ساٹھ اور ستر سال کے درمیان ہوں گی‘‘[1]
کیا یہ حدیث جنوں پر بھی صادق آتی ہے؟
جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ:
انسانو ں کی طرح جن بھی مرتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان عام ہے:
﴿کُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃُ الْمَوْتِ﴾ (آل عمران۳؍۱۸۵)
’’ ہرجان نے موت کو چکھنے والی ہے۔‘‘
باقی رہا ان کی عمروں کا معاملہ تو بظاہر تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ اس حدیث میں وہ بھی شامل ہیں کیوکہ وہ بھی امت کا ایک حصہ ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف مبعوف ہوئے ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے ظاہر ہے:
﴿وَاِِذْ صَرَفْنَا اِِلَیْکَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ یَسْتَمِعُوْنَ الْقُرْاٰنَ فَلَمَّا حَضَرُوْہُ قَالُوْا اَنْصِتُوا فَلَمَّا قُضِیَ وَلَّوْا اِِلٰی قَوْمِہِمْ مُنْذِرِیْنَ ٭قَالُوْا یَاقَوْمَنَا اِِنَّا سَمِعْنَا کِتَابًا اُنْزِلَ مِنْ بَعْدِ مُوْسٰی مُصَدِّقًا لِمَا بَیْنَ یَدَیْہِ یَہْدِیْ اِِلَی الْحَقِّ وَاِِلٰی طَرِیقٍ مُسْتَقِیْمٍ ٭یَاقَوْمَنَا اَجِیبُوْا دَاعِی اللّٰہِ وَاٰمِنُوْا بِہٖ یَغْفِرْ لَکُمْ مِّنْ ذُنُوبِکُمْ وَیُجِرْکُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْم﴾ (الحقاف ۴۶؍۲۹۔۳۲)
’’اور جب ہم نے جنوں کی ایک جماعت قرآن سننے کے لئے آپ کی طرف پھیر دی۔ جب وہ حاضر ہوئے تو بولے ’’خاموش ہوجاؤ۔‘‘ جب تلاوت ہوچکی تو وہ اپنی قوم کی طرف ڈرانے والے بن کر واپس ہوئے۔ انہوں نے کہا ہم نے ایسا کتاب سنی ہے جو موسی علیہ السلام کے بعد نازل ہوئی ہے جو اپنے سے پہلی (والی وحی) کی تصدیق کرتی ہے وہ حق کی طرف رہنمائی کرتی اور سیدھی راہ کی طرف ہدایت دیتی ہے۔ اے
[1] جامع ترمذی حدیث نمبر: ۲۳۳۱ اور ۳۵۵۰۔ سنن ابن ماجہ حدیث نمبر: ۴۲۳۶۔ یہ الفاظ ابن ماجہ کی روایت کے مطابق ہیں۔