کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 2) - صفحہ 118
فتویٰ (۴۹۱۰) آیت یعلم ما فی الأرحام… کا مطلب؟ سوال اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہٗ عِلْمُ السَّاعَۃِ وَ یُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَ یَعْلَمُ مَا فِی الْاَرْحَامِ وَ مَا تَدْرِیْ نَفْسٌ مَّاذَا تَکْسِبُ غَدًا وَ مَا تَدْرِیْ نَفْسٌ بِاَیِّ اَرْضٍ تَمُوْتُ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ﴾ (لقمان ۳۱؍۳۴) ’’بے شک اللہ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے اور وہ بارش ناز ل کرتا ہے، اور جاتا ہے جو کچھ رحموں میں ہے اور کوئی جان نہیں جانتی کہ کل کیا کمائے گی؟ اور کوئی جان نہیں جانتی کہ کس زمین پر مرے گی؟ بے شک اللہ ہی علم والا اور خبر رکھنے والا ہے۔‘‘ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿وَ یَعْلَمُ مَا فِی الْاَرْحَامِ﴾ (لقمان ۳۱؍۳۴) ’’وہ جانتا ہے جو کچھ (ماؤں) کے رحمو ں میں ہے۔‘‘ اس آیت کے بارے میں ایک دوست سے میری بحث ہوئی وہ کہتاتھا کہ جدید معلومات کے مطابق ڈاکٹر مختلف شعاؤں کے ذریعے یہ معلوم کرنے کے قابل ہوگئے ہیں کہ رحم مادر میں لڑکا ہے یا لڑکی؟ میں نے اسے کہا کہ اللہ تو فرماتے ہیں: ﴿وَ یَعْلَمُ مَا فِی الْاَرْحَامِ﴾ (لقمان ۳۱؍۳۴) ’’وہ جانتا ہے جو کچھ (ماؤں) کے پیٹوں میں ہے۔‘‘ کیا اس آیت کا مطلب ہے کہ سائنس رحم مادر کے اندر معلومات حاصل نہیں کرسکتی یا اس کا کوئی اور مطلب ہے؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ غیب کی چابیاں پانچ ہیں جنہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا اور ان کا ذکر سوال میں مذکورہ آیت میں ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’صحیح‘‘ میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مَفَاتِیحُ الْغَیبِ خَمْسٌ لَا یَعْلَمْھُنَّ أِلاَّ اللّٰہُ ﴿اِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہٗ عِلْمُ السَّاعَۃِ وَ یُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَ یَعْلَمُ مَا فِی الْاَرْحَامِ وَ مَا تَدْرِیْ نَفْسٌ مَّاذَا تَکْسِبُ غَدًا وَ مَا تَدْرِیْ نَفْسٌ بِاَیِّ اَرْضٍ تَمُوْتُ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ﴾ (لقمان ۳۱؍۳۴) ’’غیب کی چابیاں پانچ ہیں، انہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ ’’بے شک اللہ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے اور وہ بارش ناز ل کرتا ہے، اور جاتا ہے جو کچھ رحموں میں ہے اور کوئی جان نہیں جانتی کہ کل کیا کمائے گی؟ اور کوئی جان نہیں جانتی کہ کس زمین پر مرے گی؟ بے شک اللہ ہی علم والا اور خبر رکھنے والا ہے۔‘‘ صحی بخاری کی ایک روایت میں حضرت بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’غیب کی چابیاں پانچ ہیں، پھر یہ آیت پڑھی: ﴿اِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہٗ عِلْمُ السَّاعَۃِ وَ یُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَ یَعْلَمُ مَا فِی الْاَرْحَامِ﴾ (لقمان ۳۱؍۳۴)