کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 1) - صفحہ 28
عقیدہ ہر وہ بات جس کے لوگ پیرو کارہوں اور اسے عبادت سمجھ کر سرانجام دیں وہ دین ہی ہوتا ہے اگر چہ باطل ہو: سوال: مورخہ ۴ صفر ۱۴۰۳ ھ کو بروز جمعہ شام کو ٹیلی ویژن پر عالم فطری سے متعلق ایک پروگرام نشر ہوا جسے پیش کرنے والے ابراہیم الراشد تھے اور یہ پروگرام ہندوستان کے لوگوں سے متعلق تھا۔ اس نشریہ کی ابتداء میں ابراہیم الراشد نے کہا ہندوستان کو جو ادیان کیا ملک کہا جاتا ہے تو یہ بات بالکل درست ہے کیو نکہ وہاں ہندومت، بدھ مت اور سکھ وغیرہ وغیرہ سب دین پائے جاتے ہیں اب میں آپ سے وضاحت چاہتاہوں کہ: ٭ آیا ایسے امور کو واقعی دین کا نام دیا جا سکتا ہے جیسا کہ پروگرام پیش کرنے والے ان امور کو ادیان کا نام دیا ہے؟ ٭ آیا یہ دین بھی منزل من اللہ ہیں اور رسولوں کے ذریعہ لوگوں تک پہنچائے گئے ہیں؟ اللہ تعالیٰ آپ کو درست مفہوم سمجھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اسماعیل۔ ع ۔ الرایاض جواب: ہر وہ بات جس کے لوگ پیروکارہوں اور انہیں دین سمجھ ر سرانجام دیں اس پر دین کے لفظ کااطلاق ہو سکتا ہے خواہ وہ باطل ہو۔ جیسے ہو بدھ مت، اصنام پرستی ، یہودیت ہندومت اور عیسائیت وغیرہ باطل ادیان ہیں ۔ اللہ تعالیٰ سورہ الکافرون میں فرماتے ہیں: ﴿لَکُمْ دِینُکُمْ وَلِیَ دِینِ﴾ ’’تمہارے لیے تمہارا دین اور میرے لیے میرا دین ہے۔‘‘ (الکافرون: ۶) گویا جن باتوں کو اصنام پرست اپنائے ہوے تھے ، انہیں اللہ تعالیٰ نے دین کا نام دیا ہے ۔ حالانکہ دین حق تو صرف اسلام ہی ہے۔جیساکہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں: ﴿إنَّ الّذِینَ عِندَااللّٰهِ اُلْإِسلٰمُ﴾