کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 1) - صفحہ 25
۵۔۱۳۹۵ھ میں فرمان شاہی صادر ہوا کہ آپ کو ادارات البحوث العلیمہ والا فتاء والد عوت والا رشاد کے رئیس العام کے منصب پر فائز کیا جائے اوریہ منصب وزیر کے رتبہ کے برابر ہے۔ آپ تاحال اسی منصب پر کام کرہے ہیں۔ علاوہ ازیں سماحتہ الشیخ عبد العزیز موجود دور کی بہت سی علمی اور اسلامی مجالس کے ممبربھی ہیں جن سے چند ایک یہ ہیں: مملکت سعودی عرب میں کبار علماء کی انجمن کے آپ ممبر ہیں۔ اسی انجمن کیشعبہ بحوث العلمیہ والا فتاء کی مستقل کمیٹی کے آپ رئیس ہیں رابطہ عالم اسلامی کی مجلس تاسیسی کے آپ ممبر بھی ہیں اور رئیس بھی۔ مکہ مکرمہ میں مساجد کی اعلیٰ عالمی مجلس کے آپ رئیس ہیں۔ رابط عالم اسلامی مکہ مکرمہ کی فقہی الاسلامی اکیڈمی کے آپ رئیس ہیں۔ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی مجلس اعلیٰ کے آپ ممبر ہیں۔ مملکت سعودی عرب کی دعوۃ الاسلامیہ کی اعلی انجمن کے آپ ممبر ہیں۔ سماحتہ الشیخ کے دوسرے اسلامی مشاغل: سماحتہ الشیخ کئی دوسرے اسلامی کام سرانجام دتیے ہیں اور ہر جگہ کے مسلمانوں کے امور کا اہتمام کرتے ہیں جیسے: ٭ دنیا بھر میں مختلف مقامات پر جہاں کہیں تعلیمی اوردعوت الی اللہ اکے ادرے اور مراکز قائم ہوتے ہیں ان سے آپ باخبر رہتے ہیں نیز ان اداروں اورمراکز سے بھی جو فلسطین ، افغاانستان ، فلپائن وغیرہ کے مسلمان مجاہدین کی امداد کے لیے قائم ہیں اور ااستطاعت رکھنے والے مسلمانوں کو ان لوگوں کی امداد کی دعوت دیتے رہتے ہیں۔ ٭آپ توحید اور عقیدہ جیسے امور پر مستقل طور پر خصوصی توجہ دیتے ہیں ۔جن کاسمجھنا اکثر مسلمانوں کے لیے پیچیدہ ہوگیا ہے اورجو شخص بھی آپ کے درس میں حاضر ہوتایا آپ کے لیکچر اورگفتگو سنتایاآپ کی تالیفات پڑھتا ہے وہ یہ بات بخوبی سمجھ سکتاہے۔ ٭ آپ قرآن عظیم کی تعلیم کی بالخصوص سرپرستی فرماتے ہیں اور اپنے بھائیوں اور شاگرد وں کو جو جماعات خیریہ کے رئیس اورممبر ہیں بھر پور کوششوں کے ساتھ قرآن کریم کو حفظ کرانے کی ترعیب دیتے ہیں اورجو کام بھی ایسی جماعتوں کی تقویت اور انہیں قائم و دائم میں ممد ثابت ہو اس میں آپ ان کے ساتھ شرکت فرماتے ہیں۔