کتاب: فتاوی ابن باز(جلد 1) - صفحہ 24
سماحتہ الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز کے مختصر حالات زندگی آپ کا پورا نام ابوعبداللہ عبد العز یز بن عبدالرحمن بن محمد بن عبد اللہ آل باز ہے۔ آپ ریاض میں ۱۲ذی الحجہ ۱۳۳۰ ھ کو پیدا ہوئے۔ حصول تعلیم اور آپ کے اساتذہ: آپ کی تعلیم کا آغاز حفظ قرآن کریم سے ہوا جو آپ نے بالغ ہونے سے پیشتر ہی یاد کر لیا۔ پھر ریاض کے بہت سے علماء سے شرعی اور عربی علوم سیکھے چند معروف اساتذہ کے نایہ ہیں: ۱۔الشیخ محمد بن عبد الطیف بن عبدالرحمن بن حسن بن الشیخ محمد بن عبد الوہاب رحمہم اللہ۔ ۲۔الشیخ صالح بن عبد العز یر بن عبدالرحمن بن حسن بن الشیخ محمد بن عبدالوہاب قاضی ’’ریاض‘‘ رحمہم اللہ۔ ۳۔ الشیخ سعد بن احمد عتیق قاضی’’ ریاض‘‘ رحمہااللہ۔ ۴۔الشیخ حمد بن فارس ریاض کے بیت المال کے وکیل ‘‘ رحمہ اللہ۔ ۵۔الشیخ سعد وقاص البخاری رحمہ اللہ جو مکہ کے علماء میں سے ہیں ۶۔سماحتہ الشیخ محمد بن ابراہیم آل شیخ جو سعودی علاقوں کے مفتی رہے ہیں رحمہا اللہ ۔ آپ نے تقریبا دس سال از ۱۳۷تا ۱۳۵۷ ھجری ان حلقہ درس کا التزام کیا جبکہ آپ قضا کے لیے تربیت حاصل کر رہے تھے۔ مناصب جن پر آپ فائز رہے: ۱۔آپ ۱۳۵۷سے ۱۳۷۱ ھ تک چودہ سال منطقہ خرج میں قاضی کے عہدہ پر فائز رہے۔ ۲۔۱۳۷۲ھ میں آپ نے ریاض کیالمعھدا العلمی میں تدریسی خدمات سرانجام دیں۔ پھر ۱۳۷۳ھ ۱۳۷۰ھ تک ریاض کے کلیتہ میں علوم فقہ اور توحید واسنت پڑھاتے رہے۔ ۳۔اس سے فورا بعد ۱۳۸۱ھ میں جامعتہ الاسلامیہ مدینہ منورہ کے نائب رئیس مقرر ہوئے اور ۱۳۹۰ھ تک اس منصب پر فائز رہے۔ ۴۔۱۳۹۰ھ میں آپ کو اس جامعہ کارئیس بنادیا گیا اور ۱۳۹۵ ھ تک آپ اس منصب پر فائز رہے۔