کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 5) - صفحہ 380
’’اور جو لوگ تم سے پہلے کتاب دئیے گئے ہیں ان کی پاک دامن عورتیں بھی (تمہارے لیے حلال ہیں)۔‘‘ اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح کی اجازت کے ساتھ ایک تو پاک دامن ہونے کی شرط ہے جو آج کل اکثر اہل کتاب عورتوں میں مفقود ہے۔ دوسری شرط یہ ہے کہ اہل کتاب سے نکاح کرنے کی صورت میں اپنے ایمان کے ضائع ہونے کا اندیشہ نہ ہو۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے ارشاد میں واضح طور پر اشارہ کیا ہے، اگر کسی مسلمان کو اہل کتاب عورت سے نکاح کرنے میں ایمان کے ضیاع کا خطرہ ہے تو یہ بہت ہی خسارے کا سودا ہے۔ دور حاضر میں ایسی عورتوں سے نکاح میں ایمان کو جو شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں وہ محتاج بیان نہیں ہیں، لیکن اہل کتاب مرد کا مسلمان خاتون سے نکاح کسی صورت میں بھی جائز نہیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿لَا هُنَّ حِلٌّ لَّهُمْ وَ لَا هُمْ يَحِلُّوْنَ لَهُنَّ﴾[1] ’’وہ (مومن) عورتیں ان (کافروں) کے لیے حلال نہیں اور نہ وہ (کافر) ان (مومن) عورتوں کے لیے حلال ہیں۔‘‘ دوسری جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكٰتِ حَتّٰى يُؤْمِنَّ ﴾[2] ’’تم اپنی عورتوں کو مشرکین کے نکاح میں نہ دو جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں۔‘‘ صورت مسؤلہ میں ایک عیسائی آدمی کا مسلمان خاتون سے نکاح نہیں ہو سکتا، اگر وہ مسلمان ہو جائے اور اپنے آپ کو اچھا مسلمان ثابت کر دے تو اس کا کسی مسلمان عورت سے نکاح کرنا جائز ہے۔ لیکن ایسے شخص کے اسلام کی جانچ پڑتال کرنا ضروری ہے کہ وہ شرک، شراب اور دیگر شرعی محرمات کو چھوڑ کر نماز، روزہ اور دیگر عبادات کو پابندی سے ادا کرتا ہے۔ یہ اس لیے ہے کہ وہ شادی کے بعد اسلام کو بطور حیلہ استعمال نہ کر سکے اور مقصد حاصل کرنے کے بعد وہ دوبارہ مرتد نہ ہو جائے۔ بہرحال اگر وہ مسلمان ہو جائے اور اپنے حسن اسلام کا مظاہرہ کرے تو اس کا نکاح کسی بھی مسلمان خاتون سے ہو سکتا ہے لیکن اسلام لانے کے محض وعدے پر نکاح کرنا صحیح نہیں۔ واللہ اعلم! نکاح مسیار کی حقیقت سوال: آج کل بعض ممالک میں نکاح مسیار کا بہت چرچا ہے، یہ کیا ہوتا ہے اور اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ ہم نے سنا ہے کہ یہ نکاح متعہ کی ایک جدید شکل ہے۔ اس کے متعلق کتاب و سنت کے مطابق وضاحت کر دیں۔ جواب: مسیار، سیر سے ماخوذ ہے، یہ مبالغہ کا صیغہ ہے، اس سے مراد زیادہ سفر کرنا ہے، اس کے ذریعے اس آدمی کی تعریف کی جاتی ہے جو ہمیشہ سفر کی حیثیت سے رہے، یا زیادہ سفر کرے۔ نکاح مسیار سے مراد ایسی شادی ہے کہ ایک عورت
[1] الممتحنہ:۱۰۔ [2] البقرہ:۲۲۱۔