کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 69
اس بنیادی قاعدہ کی وجہ سے اﷲ تعالیٰ نے معذور لوگوں سے ان کے عذر کے مطابق عبادات میں تخفیف کر دی ہے تاکہ وہ حرج اور مشقت میں پڑے بغیر اﷲ کی عبادت کو بجا لائیں، اس سلسلہ میں کچھ شرعی ہدایات حسب ذیل ہیں: 1 ) مریض کے لیے ضروری ہے کہ وہ پانی کے ساتھ طہارت حاصل کرے خواہ وہ وضو کی شکل میں ہو یا غسل کرنے کی صورت میں، اگر پانی سے طہارت کرنے سے عاجز ہو یا پانی کے استعمال سے مرض میں اضافے کا اندیشہ ہو تو وہ تیمم کرے، اگر وہ وضو یا تیمم نہ کر سکتا ہو تو کوئی بھی دوسرا شخص اسے وضو یا تیمم کرا سکتا ہے۔ 2) اگر کسی جگہ زخم ہو تو وہاں مسح بھی کیا جا سکتا ہے، اس کی صورت یہ ہے کہ مریض اپنے ہاتھ کو پانی سے تر کرے اور اس گیلے ہاتھ کو زخم پر پھیر دے اگر ایسا کرنانقصان دہ ہو تو اس زخم پر بھی تیمم کرے، اگر زخم پر پٹی بندھی ہے تو اسے دھونے کے بجائے پانی کے ساتھ مسح کر لیا جائے وہاں تیمم کی ضرورت نہیں کیونکہ عضو کو دھونے کے بجائے وہاں مسح کیا جا سکتا ہے۔ وضو کے بعد انگشت شہادت اٹھا کر آسمان کی طرف منہ کر کے دعا پڑھنا سوال:اکثر لوگوں کو دیکھا جاتا ہے کہ وہ وضو سے فراغت کے بعد آسمان کی طرف منہ کرکے اپنی انگلی اٹھاتے ہیں پھر وضو کی دعا پڑھتے ہیں، کیا ایسا کرنا کتاب وسنت سے ثابت ہے؟ تفصیل سے جواب دیں۔ جواب:وضو سے فراغت کے بعد درج ذیل دعا پڑھنے کی بہت فضیلت ہے۔ اشھد ان لا الہ الا االلّٰه وحدہ لا شریك لہ واشھد ان محمدا عبدہ ورسولہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص مکمل وضو کرنے کے بعد یہ کلمات پڑھے گا، اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جائیں گے، وہ جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔ [1] ایک روایت میں یہ دعا پڑھنے کابھی ذکر ملتا ہے۔ ((اللھم اجعلنی من التوابین واجعلنی من المتطھرین)) [2] لیکن صحیح حدیث سے وضو سے فراغت کے بعد آسمان کی طرف نظر کرنا اور انگلی اٹھانا ثابت نہیں ہے، اس لیے ہمارے رجحان کے مطابق ایسا کرنا بدعت ہے، البتہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی ایک روایت میں وضو کے بعد آسمان کی طرف نظر اٹھانے کا ذکر ملتا ہے۔ [3] لیکن ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے۔[4] اس بنا پر وضو سے فراغت کے بعد آسمان کی طرف نظر اٹھائے بغیر مذکورہ دعائیں بھی پڑھی جائیں۔ آسمان کی طرف نظر کرنا اور انگلی اٹھا کر مذکورہ دعائیں پڑھنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ گردن پرمسح کرنا سوال:دورانِ وضو گردن پر مسح کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے، کیا اس کے متعلق کوئی حدیث آئی ہے اور اگر آئی تو اس کی
[1] صحیح مسلم، الطہارۃ: ۲۳۴۔ [2] جامع ترمذی، الطہارۃ: ۵۵۔ [3] مسند امام احمد، ص: ۱۵۰، ج۴۔ لی۔ [4] تلخیص الجبیر: ۱۷۱ ج۱۔