کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 68
جواب:ٹخنوں کے نیچے کپڑا لٹکانا سنگین جرم ہے، اﷲ تعالیٰ ایسے شخص کو قیامت کے دن نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا، سخت جرم ہونے کے باوجود کسی بھی محدث یا فقیہ نے اسے نواقض وضو ومفسدِ نماز قرار نہیں دیا لہٰذا ٹخنوں سے نیچے شلوار یا چادر لٹکانے والے کا وضو اور نماز تو قائم رہے گی البتہ اس ممنوعہ فعل کے ارتکاب کی وجہ سے وہ سزا کا مستوجب ضرور ہو گا۔ اس کے متعلق جو حدیث بیان کی جاتی ہے وہ حسب ذیل ہے: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی اپنا ازار ٹخنوں سے نیچے لٹکاتے ہوئے نماز پڑھ رہا ہے تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ’’جاؤ وضو کر کے آؤ۔‘‘ وہ گیا اور وضو کر کے دوبارہ آیا تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر اسے وضو کرنے کا حکم دیا، حاضرین میں سے ایک آدمی نے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ اپنا تہبند ٹخنوں کے نیچے لٹکاتے ہوئے نماز پڑھ رہا تھا بے شک اﷲ تعالیٰ ٹخنوں سے نیچے تہبند لٹکانے والے شخص کی نماز قبول نہیں کرتا۔‘‘ [1] لیکن اس کی سند میں ابو جعفر نامی ایک راوی مجہول ہے جیسا کہ امام منذری رحمۃ اللہ علیہ نے صراحت کی ہے۔ [2] علامہ شوکانی رحمۃ اللہ علیہ بھی یہی کہتے ہیں۔ [3] محدث العصر علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ جس نے مذکورہ حدیث کی سند کو صحیح کہا اسے وہم ہوا ہے۔ [4] اور آپ نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے۔5[5] اس بنا پر ہمارا رجحان ہے کہ وضو کرنے کے بعد اگر کوئی اپنا ازار ٹخنوں سے نیچے کرتا ہے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا، اگرچہ وہ کبیرہ گناہ کاارتکاب کر رہا ہوتا ہے۔ بیماری کی وجہ سے طہارت نہ ہو سکنا سوال اگر کوئی بیمار ہو اور طہارت حاصل کرنے سے معذورہو تو کیا وہ حصولِ طہارت کے لیے نماز کو مؤخر کر دے یا اسی حالت میں نمازبروقت پڑھ لے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں ہماری راہنمائی کریں اﷲ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے۔ جواب مریض کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ طہارت سے معذوری کی وجہ سے نماز کو وقت سے مؤخر کرے بلکہ اسے چاہیے کہ اپنی نیت کے مطابق جس قدر طہارت حاصل کر سکتا ہے، اسے پورا کر کے نماز بروقت ادا کرے خواہ اس کے بدن، کپڑے یا جگہ پر نجاست لگی ہو جسے وہ دور نہیں کر سکتا، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَاتَّقُوا اللّٰهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَ اسْمَعُوْا وَ اَطِيْعُوْا ﴾[6] ’’جہاں تک ہو سکے اﷲ سے ڈرو، اس کے احکام سنو اور ان کی اطاعت کرو۔‘‘ حدیث میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب میں تمہیں کسی چیز کا حکم دوں تو اپنی استطاعت کے مطابق اس کی بجا آوری کرو۔‘‘ [7]
[1] 1 ابو داود، الصلوٰۃ: ۶۳۸۔ [2] مختصر سنن ابی داود، ص: ۳۲۴، ج۱۔ [3] نیل الاوطار، ص: ۵۹۹، ج۹۔ [4] مشکوٰۃ المصابیح حدیث نمبر ۷۶۔ [5] ضعیف ابو داود، الصلوٰۃ: ۱۲۴۔ [6] 64/التغابن:16 [7] صحیح البخاری،الاعتصام:7288