کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 67
اس میں تعجب کی کونسی بات ہے، یہ بھی موزے ہیں لیکن چمڑے کے بجائے اون کے ہیں۔ [1]
حضرت انس رضی اللہ عنہ نے جراب پر مسح کرنے کے لیے کسی قسم کے قیاس کا سہارا نہیں لیا بلکہ انہوں نے فرمایا ہے کہ لفظ جوربین لغوی معنی کے اعتبار سے خفین کے مدلول میں داخل ہے اور خفین پر مسح کرنے میں کسی کو اختلاف نہیں ہے لہٰذا جرابوں پر مسح کرنے میں اختلاف کی گنجائش نہیں ہے۔ (واﷲ اعلم )
غسل جنابت کا طریقہ
سوال:جنابت کی حالت میں کن کن چیزوں سے اجتناب کرنا چاہیے، نیز غسل جنابت کا کیا طریقہ ہے، قرآن وحدیث کےمطابق اس کی وضاحت فرمائیں۔
جواب:جنبی آدمی کسی قسم کی نماز نہیں پڑھ سکتا، خواہ وہ نماز فرض ہویا نفل، اسے غسل کرنے کے بعد نماز پڑھنا ہو گی۔ جنبی آدمی بیت اﷲ کا طواف بھی نہیں کر سکتا، جب تک وہ پاک نہ ہو جائے کیونکہ بیت اﷲ کا طواف کرنا گویا مسجد میں ٹھہرنا ہے جس کی جنبی کو اجازت نہیں ہے، جنبی آدمی کو چاہیے کہ وہ قرآن کریم کو ہاتھ نہ لگائے کیونکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’قرآن کریم کو پاک آدمی ہی ہاتھ لگائے۔‘‘ [2]
اسی طرح جب تک وہ غسل نہ کرے، اسے قرآن مجید کی تلاوت بھی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام کو قرآن مجید پڑھایا کرتے تھے بشرطیکہ وہ جنبی نہ ہوتے۔ غسل جنابت کرنے کا مکمل طریقہ مندرجہ ذیل ہے:
٭ غسل جنابت سے پہلے اپنے ہاتھ دھوئے پھر شرمگاہ کی آلودگی کو پاک صاف کرے۔
٭ اس کے بعد وضو کرے جس طرح نماز کے لیے وضو کیا جاتا ہے۔
٭ اپنے سر کو پانی کے ساتھ اس طرح دھوئے کہ بالوں کی جڑوں تک پانی پہنچ جائے۔
٭ پھر اپنے سارے جسم پر پانی بہا لے۔
اس طرح غسل کرنے کا یہ کامل طریقہ ہے، البتہ سارے بدن پر پانی بہانے، کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈال کر اسے صاف کرنے سے بھی طہارت حاصل ہو جائے گی، کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اگر نہانے کی حاجت ہو تو نہا کر پاک ہو جایا کرو۔‘‘[3]
غسل جنابت میں کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا ضروری ہے، اس کے بغیر غسل صحیح نہیں ہو گا کیونکہ غسل کا حکم سارے بدن کے لیے ہے، ناک اور منہ کا اندرونی حصہ بھی بدن کا وہ حصہ ہے جس کا پاک کرنا واجب ہے۔ (واﷲ اعلم)
وضو کے بعد چادر کا ٹخنوں سے نیچے آجانا
سوال‘کیا وضو کے بعد کسی کی چادر یا شلوار ٹخنوں سے نیچے ہو جائے تو اس کا وضو ٹوٹ جاتا ہے اور اس کی نماز قبول نہیںہوتی؟ کچھ حضرات اس کے متعلق ایک حدیث بھی بیان کرتے ہیں، اس کی حیثیت سے آگاہ فرمائیں۔
[1] الکنی والاسماء للدولابی، ص: ۱۸۱، ج۱-
[2] سنن دارمی، الطلاق: ۲۲۶۶۔
[3] ۵/المائدۃ: ۶۔