کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 63
جواب:اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، اس کے بعد حقیقی وضو کرنا ہو گا، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک آدمی نے سوال کیا، آیا میں اونٹ کے گوشت سے وضو کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اونٹ کے گوشت سے وضو کرو۔ [1] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنا چاہیے، وہ گوشت جسم کے کسی حصے یا عضو کا ہو، ناقض وضو ہے، اس کے علاوہ کسی بھی حلال جانور کا گوشت ناقض وضو نہیں۔ (واﷲ اعلم) غسل جنابت کرتے وقت سر کا مسح کرنا سوال:غسل جنابت کرتے وقت سر کا مسح کرنا چاہیے یا اس کی ضرورت نہیں، قرآن وسنت کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں؟ جواب:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ آپ نے اس طرح وضو کیا جس طرح نماز کے لیے وضو کرتے تھے۔ [2] اس حدیث کے عموم کا تقاضا ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت کے دوران وضو کرتے ہوئے سر کا مسح بھی کرتے تھے البتہ پاؤں کے متعلق صراحت ہے کہ آپ فراغت کے بعد دوسری جگہ ہٹ کر وہاں پاؤں دھوتے تھے۔ [3] البتہ امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی سنن میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے: ’’غسل جنابت میں وضو کرتے وقت مسح ترک کرنا۔‘‘ پھر انہوں نے حضرت ابن عمررضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث بیان کی ہے جس میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کا بیان ہے۔ اس حدیث میں صراحت سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر کا مسح نہیں کیا بلکہ سارے جسم پر پانی بہا لیا۔ [4] اس حدیث میں وضاحت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت کرتے وقت جو وضو کرتے تھے اس میں مسح نہیں کرتے تھے، محدثین کرام نے ان احادیث میں تطبیق کی دو صورتیں کی ہیں: صلی اللہ علیہ وسلم پہلی حدیث کے عموم سے سر کے مسح کو خاص کر لیا جائے گا، اس کا مطلب یہ ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت میں نماز جیسا وضو کرتے البتہ اس میں سر کا مسح نہیں کرتے تھے، اس کے بجائے سر پر پانی بہا لیتے۔ 1 بیان جواز کے لیے کبھی غسل جنابت میں وضو کرتے ہوئے مسح کر لیتے اور بعض اوقات اسے ترک بھی کر دیتے۔ [5] ہمارے رجحان کے مطابق پہلی توجیہ میں زیادہ وزن معلوم ہوتا ہے کیونکہ جب سر کو دھونا ہے تو مسح کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہے پھر راوی نے اس کی صراحت بھی کر دی ہے جیسا کہ حضرت ابن عمررضی اللہ عنہ کی روایت سنن نسائی کے حوالے سے بیان ہو چکی ہے۔ (واﷲ اعلم) باریک جرابوں پرمسح کرنا سوال:باریک جرابوں پر مسح کرنے کے متعلق شریعت کیا حکم دیتی ہے، قرآن وحدیث میں مسح کے متعلق کیا شرائط ہیں
[1] صحیح مسلم، الحیض: ۳۶۰۔ [2] بخاری، الغسل: ۲۴۹۔ [3] بخاری، الغسل: ۲۵۷۔ [4] سنن نسائی، الغسل: ۴۲۲۔ [5] سنن نسائی مع التعلیقات السلفیہ، ص: ۴۷ ج۱۔