کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 60
شک کی بنا پر دوبارہ وضو کرنا سوال:بعض اوقات دورانِ نماز وضو ٹوٹنے کا شک پڑ جاتا ہے، ایسی حالت میں نماز ختم کر کے دوبارہ وضو کرنا چاہیے یا اپنی نماز کو جاری رکھا جائے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں اس مسئلہ کی وضاحت کر دیں۔ جواب:جب طہارت کے متعلق یقین ہوتو صرف شک کی وجہ سے عدم طہارت کا حکم نہیں لگایا جا سکتا ہے تاوقتیکہ وضو ٹوٹنے کا یقین نہ ہو جائے۔ کیونکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شخص کے متعلق سوال کیا گیا جو دوران نماز اپنے پیٹ میں کچھ محسوس کرتا ہے، آیا اس کا وضو باقی ہے یانہیں تو آپ نے فرمایا: ’’وہ نماز سے نہ نکلے یہاں تک کہ خروج ریح کی آواز سنے یابدبو پائے۔‘‘ [1] اس حدیث سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ طہارت حاصل کرنے کے بعد اصل طہارت اور پاکیزگی ہے تاوقتیکہ اس کا بے وضو ہونا یقینی طور پر ثابت نہ ہو جائے۔ شک کی صورت میں اس کی طہارت زائل نہیں ہو گی بلکہ باقی اور برقرار رہے گی لہٰذا محض شک پڑنے سے نماز ختم نہ کی جائے بلکہ اس صورت میں اس کا نماز میں مصروف رہنا صحیح اور درست ہے، ہاں اگر اس کا بے وضو ہونا یقینی طور پر ثابت ہو جائے تو نماز ختم کر کے دوبارہ وضو کرے، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے یقینی طور پر بے وضو ہونے کی دو علامتیں بیان کی ہیں: نکلنے والی ہوا کی آواز سنے یا اس کی بدبو پائے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر اس کے بغیر بھی بے وضو ہونے کا یقین ہو جائے تو بھی اسے دوبارہ وضو کرنا ہو گا، یقین ہو جانے کے بعد ہوا کی آواز یا اس کی بدبو کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ (واﷲ اعلم) حیض آ لود کپڑے دھونا سوال:حیض آلود کپڑے دھوتے وقت اگر ان کے چھینٹے بدن یا دوسرے کپڑوں پر پڑ جائیں تو شرعی اعتبار سے اس کا کیا حکم ہے، کیا غسل کرنا ہو گا اور ان کپڑوں کو دھونا ہو گا، قرآن وحدیث میں اس کے متعلق کیا ہدایات ہیں؟ جواب:حیض کا خون نجس اور پلید ہے، لہٰذا جس کپڑے کو یہ خون لگ جائے اسے دھونا ضروری ہے جیسا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:’’جب تم میں سے کسی عورت کے کپڑے کو حیض کا خون لگ جائے تو اسے چاہیے کہ وہ اس کپڑے کو ملے پھر اس کو اچھی طرح دھوئے، اس کے بعد اسے پہن کر نماز پڑھ لے۔‘‘ [2] چونکہ یہ خون نجس ہے اور اس پر جو پانی بہایا جائے گا اگر اس کے چھینٹے دوسرے کپڑوں پر پڑتے ہیں تو انہیں بھی دھونا ضروری ہے، عقل مند عورتیں غسل فرض سے پہلے ان کپڑوں کو بہت احتیاط سے دھو لیتی ہیں، اس کے بعد غسل کر لیتی ہیں، لیکن اگر کوئی فرض غسل کے بعد ان کپڑوں کو دھوتی ہے اور اس کے چھینٹے دوسرے کپڑوں اور بدن پر پڑتے ہیں تو اسے دوسرے کپڑوں کو دھونا ہو گا اور غسل بھی کرنا ہو گا، احتیاط کا یہی تقاضا ہے۔ (واﷲ اعلم) خون نفاس کی مدت سوال:خونِ نفاس کی مدت کتنی ہے اور اگر وقفے وقفے سے خون آئے تو شرعی طور پر اس کا کیا حکم ہے؟
[1] صحیح بخاری، الوضو: ۱۳۷۔ [2] صحیح بخاری، الحیض: ۳۰۷۔