کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 491
اس فریضہ کو ادا کیا تھا۔ 2) جیل، دنیا کی دوزخ نہیں ہے بلکہ انسان یہاں آزمائش سے دو چار ہوتا ہے اگر اپنے آپ پر کنٹرول رکھے تو کندن بن کر باہر نکلتا ہے۔ 3) جیل میں نمازوں کی پابندی کی جائے اور گالی گلوچ سے پرہیز کیا جائے، اگرچہ وہاں کا ماحول بہت گندہ ہوتا ہے تاہم انسان خود کو اس ماحول سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ 4) دفعہ302 قاتل پر لگائی جاتی ہے یہ جرم واقعی بہت سنگین ہے، سزا کے طور پر ممکن ہے کہ قاتل کو بھی تختہ دار پر لٹکا دیا جائے الا یہ کہ مدعی حضرات سے صلح ہو جائے یا اللہ تعالیٰ کوئی اور راستہ نکال دے۔ 5) جیل کے کارندے واقعی بہت سخت ہوتے ہیں اور قیدیوں کو تختہ مشق بناتے رہتے ہیں‘ ان کے متعلق ہم نے اپنا رجحان پہلے بیان کر دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ سائل کو رہائی دے اور اس کے لیے ذرائع و اسباب پیدا کرے نیز وہ مقتول کے ورثاء کو صلح پر آمادہ کر دے تاکہ برخوردار کی رہائی کا راستہ ہموار ہو جائے۔ (واللہ اعلم) ٹیکہ کے ذریعے جانور سے دودھ حاصل کرنا سوال:دودھ دینے والے جانور سے ٹیکہ کے ذریعے دودھ حاصل کرنا شرعاً کیسا ہے، کیا یہ غیر فطرتی طریقہ نہیں ہے؟ وضاحت فرمائیں۔ جواب:جانوروں کے حقوق میں سے ایک حق یہ ہے کہ اسے پیٹ بھر کر چارہ کھلایا جائے پھر اس سے کام لیا جائے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک اونٹ نے شکایت کی تھی کہ اس کا مالک اسے چارہ کم دیتا ہے اور کام زیادہ لیتا ہے، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے مالک کو بلا کر تنبیہہ فرمائی اور جانوروں کے حقوق ادا کرنے کی تلقین کی۔ [1] جانور کی حقِ ادائیگی کے بعد اس سے ہر ممکن صورت میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے چونکہ جانور کا دودھ اس کے اہم فوائد سے ہے اور اللہ تعالیٰ نے بطور خاص اس فائدہ کا ذکر کیا ہے۔[2]اس لیے جانور اگر اڑیل مزاج ہے اور عام طریقہ سے دودھ نہ دیتا ہو تو ٹیکہ لگا کر دودھ حاصل کرنا جائز ہے شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے البتہ بھوکے پیٹ اس سے انجکشن کے ذریعہ دودھ حاصل کرنا فطرت کے خلاف ہے، ایک مسلمان کو اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ سفید بگلا حلال ہے یا حرام ؟ سوال:سفید رنگ کا بگلا جو فصلوں میں عام دیکھا جاتا ہے جب انہیں پانی دیا گیا ہو، قرآن و حدیث میں اس کے حلال یا حرام ہونے کے متعلق کیا وارد ہے؟
[1] مسند امام احمد، ص: ۱۷۳،ج۴۔ [2] ۱۶/النحل:۶۶۔