کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 333
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ مدائن میں تھے کہ انہیں ایک کاشت کار نے چاندی کے برتن میں پینے کے لیے پانی پیش کیا، حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے پانی کو برتن سمیت دور پھینک دیا اور فرمایا کہ میں نے اسے کئی مرتبہ منع کیا ہے لیکن یہ باز نہیں آتا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’تم سونے اور چاندی کے برتنوں میں مت پیو اور اس سے بنی ہوئی پلیٹوں میں مت کھاؤ، کیونکہ دنیا میں یہ کافروں کے لیے ہیں اور آخرت میں تمہارے لیے ہوں گی۔‘‘ [1] لہٰذا چاندی کا پیالہ فروخت کر کے اس کی قیمت کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے لیکن اسے پینے کے لیے استعمال کرنے کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔ دوران حمل دی ہوئی طلاق کا مسئلہ سوال:دوران حمل دی ہوئی طلاق شرعاً نافذ ہو جاتی ہے یا نہیں؟ کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں۔ جواب:دوران حمل اپنی بیوی کو طلاق دی جا سکتی ہے اور شرعاً نافذ ہو جاتی ہے، اس کے متعلق قرآن و حدیث میں کوئی ممانعت نہیں ہے بلکہ احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو جب اپنی بیوی کو طلاق دینے کا طریقہ بتایا تو فرمایا: ’’تم اسے حالتِ حمل میں طلاق دو۔‘‘ [2] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دوران حمل دی گئی طلاق جائز اور مباح ہے، اس کے علاوہ قرآن کریم میں حاملہ عورت کی عدت بایں الفاظ بیان ہوئی ہے: ﴿وَ اُولَاتُ الْاَحْمَالِ اَجَلُهُنَّ اَنْ يَّضَعْنَ حَمْلَهُنَّ١ ﴾[3] ’’حاملہ عورتوں کی عدت یہ ہے کہ وہ اپنا حمل جنم دے۔‘‘ اگر دوران حمل طلاق ناجائز ہوتی تو اس کی عدت بتانے کی ضرورت نہ تھی بلکہ اللہ تعالیٰ خود ہی وضاحت کر دیتے کہ ایسا کرنا جائز نہیں ہے، الغرض دوران حمل طلاق دینا صحیح اور مباح اور ایسی طلاق شرعاً واقع ہو جاتی ہے اور ا س قسم کی طلاق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقہ کے عین مطابق ہے۔ (واللہ اعلم) اخراجات پورے نہ ہونے پر بیوی کا مطالبۂ طلاق سوال:اگر خاوند اپنی بیوی کے اخراجات پورے نہ کرے تو کیا وہ حاکم وقت سے شکایت کر کے اس سے خلاصی حاصل کر سکتی ہے یا وہ صبر کر کے خاوند کے پاس ہی رہے؟ جواب:اللہ تعالیٰ نے خاوند کو بیوی کے ساتھ حسن معاشرت کا حکم دیا ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ عَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ١ۚ ﴾[4] ’’اور ان کے ساتھ معروف طریقہ سے گزر بسر کرو۔‘‘
[1] صحیح بخاری، الاشربہ: ۵۶۳۳۔ [2] بخاری، التفسیر: ۴۹۰۸۔ [3] ۶۵/الطلاق: ۴۔ [4] ۴/النساء: ۱۹۔