کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 296
جواب:جب عورت سے نکاح ہو جائے تو وہ اس کی بیوی بن جاتی ہے خواہ رخصتی عمل میں نہ آئے، رخصتی کا نہ ہونا مہر وغیرہ پر اثر انداز ہوتا ہے، البتہ وراثت میں وہ پوری پوری حقدار ہے۔ اگرچہ وہ عقد ثانی بھی کرلے، اگر مرنے والے کی اولاد نہیں ہے تو منکوحہ کو چوتھا حصہ ملے گا، سوال سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ لا ولد ہی فوت ہوا ہے۔ مرحوم کے منقولہ اور غیر منقولہ ترکہ کی تقسیم حسب ذیل تفصیل کے مطابق ہو گی۔ ٭ منکوحہ غیر مدخولہ کو چوتھا حصہ دیا جائے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَدٌ١ۚ ﴾[1] ’’اگر تمہاری اولاد نہ ہو تو بیویوں کے لیے چوتھا حصہ ہے۔‘‘ ٭ دو حقیقی بہنوں کو دو تہائی دیا جائے گا، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَاِنْ كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثٰنِ مِمَّا تَرَكَ١ ﴾[2] ’’اگر بہنیں دو ہوں تو انہیں ترکہ سے دو تہائی ملے گا۔‘‘ ٭ مقررہ حصے لینے والوں کے حصص نکال کر جو باقی بچے وہ چچا زاد بھائی کا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’مقررہ حصے لینے والوں کو ان کا حق دے دو اور جو باقی بچے وہ میت کے قریبی مذکر رشتہ دار کا ہے۔ [3] سہولت کے پیش نظر مرحوم کی جائیداد کو بارہ حصوں میں تقسیم کر لیا جائے، ان میں ۴/۱ یعنی تین حصے منکوحہ غیر مدخولہ کے ہیں اور ۳/۲ یعنی آٹھ حصے دونوں حقیقی بہنوں کو دئیے جائیں وہ انہیں برابر برابر تقسیم کر لیں گی، پھر ایک حصہ جو باقی بچا ہے وہ میت کے چچا زاد بھائی کا حق ہے، میت کی پھوپھی وارثت سے محروم ہے، اسے کچھ نہیں ملے گا۔ (واللہ اعلم) بہن کو حصہ نہ دینا سوال:تقسیم وراثت کے وقت کیا کسی بہن کو غریب اور کمزور سمجھتے ہوئے جائیداد سے محروم کرنا جائز ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں۔ جواب:دورِ جاہلیت میں عورتوں کو میراث میں شامل کرنے کا دستور نہ تھا بلکہ عورت خود ترکہ شمار ہوتی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے متعلق حکم امتناعی جاری فرمایا کہ ﴿ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَرِثُوا النِّسَآءَ كَرْهًا١ ﴾[4] ’’اے ایمان والو! تمہارے لیے یہ جائز نہیں کہ تم زبردستی عورتوں کے وارث بن جاؤ۔‘‘ بلکہ عورتوں کا مرنے والے کی جائیداد سے حصہ مقرر فرمایا، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ لِلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدٰنِ وَ الْاَقْرَبُوْنَ١۪ وَ لِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدٰنِ وَ الْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا
[1] ۴/النساء:۱۲۔ [2] ۴/النساء:۱۷۶۔ [3] صحیح بخاری، الفرائض: ۶۷۳۲۔ [4] ۴/النساء:۱۹۔