کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 261
چاہیے کہ روزے کی حالت میں دوسرے لوگوں کی غیبت نہ کرے، جھوٹ نہ بولے، چغلی نہ کرے اور دیگر حرام امور سے اجتناب کرے۔ اگر روزہ دار ایک ماہ اس امر کی مشق کرے کہ ان احکام کو بجا لائے جن کے بجا لانے کا حکم دیا گیا ہے اور ان امور کو ترک کر دے جن سے منع کیا گیا ہے تو امید ہے کہ سارا سال امن و سلامتی سے گزار لے گا لیکن افسوس ہے کہ اکثر روزے دار روزوں اور اس کے علاوہ دوسرے دنوں میں کوئی فرق نہیں کرتے۔ وہ اپنی عادت کے مطابق جھوٹ، دھوکے، فراڈ اور حرام باتوں اور حرام کاموں کا شغل جاری رکھتے ہیں۔ اگرچہ ان کاموں سے روزے کا وقار اور احترام مجروح ہو جاتا ہے لیکن ان کے ارتکاب سے روزہ باطل نہیں ہوتا البتہ اجر و ثواب میں بہت حد تک کمی آجاتی ہے بلکہ بعض صورتوں میں تو اس کا ثواب بالکل ضائع ہو جاتا ہے۔ لہٰذا ایک مسلمان کو چاہیے کہ اپنی محنت کوثمر آور بنانے کی کوشش کرے اور ایسے کاموں سے اجتناب کرے جن سے اس کے اجر میں کمی یا ثواب کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو۔ (واللہ اعلم) مسجد کے بجائے مقام افطار پر جماعت کروانا سوال:اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جب کوئی افطار پارٹی کا اہتمام کرتا ہے تو مسجد میں نماز باجماعت ادا کرنے کی بجائے مقام افطار پر ہی جماعت کا اہتمام کر دیا جاتا ہے، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ قرآن و حدیث کے مطابق وضاحت کریں۔ جواب:روزہ داروں کی افطاری کا اہتمام بہت بڑی فضیلت کا باعث ہے، حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے کسی روزے دار کا روزہ افطار کرایا، اسے بھی اتنا ہی اجر ملے گا جتنا اجر روزے دار کے لیے ہو گا اور روزے دار کے اجر سے کوئی چیز کم نہ ہو گی۔‘‘ [1] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ روزے داروں کی افطاری کا اہتمام کرنا بہت بڑی فضیلت ہے لیکن اس فضیلت کو حاصل کرنے کے لیے دو چیزوں کا اہتمام کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ٭ افطاری سے مقصود رضائے الٰہی ہو، اسے نمائش اور ریاکاری کا ذریعہ نہ بنایا جائے اور نہ ہی اس افطاری کو کسی دوسرے ’’کام‘‘ کے لیے استعمال کرنا چاہیے جیسا کہ عام طور پر آج کل کیا جاتا ہے۔ ٭ مسجد میں نماز باجماعت کا اہتمام ہونا چاہیے، افطاری کے بہانے مقام افطار پر نماز باجماعت کا اہتمام کرنا مسجد کی نماز کو نیچا دکھانا ہے، اس سلسلہ میں ہماری تجاویز درج ذیل ہیں: 1) افطاری کا اہتمام ہی مسجد میں کیا جائے تاکہ مسجد میں نماز باجماعت ادا ہو سکے۔ 2) ہلکی پھلکی افطاری کر کے مسجد میں نماز باجماعت ادا کی جائے پھر نماز سے فراغت کے بعد کھانا وغیرہ تناول کیا جائے۔ بہرحال افطاری کے بہانے مسجد میں نماز باجماعت ترک کرنا مستحسن امر نہیں ہے۔ (واللہ اعلم) بذریعہ جہاز چاند دیکھنا سوال:ہمارے ہاں برطانیہ میں ایک ہی دن عید کرنے کے لیے یہ فارمولہ طے ہوا ہے کہ پندرہ آدمی جہاز پر بیس ہزار
[1] ترمذی، الصوم: ۸۰۷۔