کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 23
اپنے دل کے بوجھ کو ہلکا کر لیتا تھا، ان کی وفات کے بعد میرے دکھ اور درد کو بانٹنے والا کوئی نہیں رہا، صرف اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَيْهِ رٰجِعُوْنَ پڑھ کر اپنے ٹوٹے ہوئے دل کوجوڑنے کی کوشش کرتا ہوں، واقعی اس کلمہ ترجیع میں تسلی، بشارت اور تنبیہ ہے ایسے حالات میں ہمارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ ہی کامل نمونہ ہے، جب آپ کی وفات ہوئی تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہم سے زیادہ پریشان تھے، لیکن ان حضرات نے پریشانی کے باوجود تسلیم و رضا کے دامن کو ہاتھ سے نہیں چھوڑا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عطا کردہ نظام زندگی میں ذرہ بھر بھی تعطل نہیں آنے دیا، ہمارے لیے اس واقعہ میں تسلی و صبر کا سامان موجود ہے، اے اللہ! ہم تیرے فیصلے کو دل کی گہرائی سے قبول کرتے ہیں اور وہی الفاظ کہتے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ایک صاحبزادی سے فرمائے تھے:
((ان للّٰہ ما اخذ ولہ ما اعطی وکل شیءٍ عندہٗ إلی اجل مسمیً فلتصبر ولتحتسب))
’’اللہ تعالیٰ جو لیتا ہے یا دیتا ہے وہ اسی کا ہے اور ہر چیز کا ایک وقت مقرر ہے لہٰذا صبر کرو اور ثواب کے طلبگار رہو۔‘‘
قارئین کرام! سے گزارش ہے کہ وہ مرحومین کے لیے مغفرت اور ہمارے لیے صبرجمیل کی دعا کریں فتاویٰ اصحاب الحدیث کی تیسری جلد کی طباعت کے سلسلہ میں مکتبہ اسلامیہ لاہور/فیصل آباد کے مدیر عزیرمکرم محمد سرور عاصم بہت بے چین رہے اور مکتبہ کے روح رواں عزیزم حافظ محمد عباد نے بھی انتھک محنت کا مظاہرہ کیا لیکن ایک ناگہانی حادثہ کی وجہ سے اس کی اشاعت میں قارئین کرام کو غیر معمولی انتظار کا سامنا کرنا پڑا جس کے لیے ہم معذرت خواہ ہیں دراصل اللہ تعالیٰ کے ہر کام میں کوئی حکمت ہوتی ہے، اگرچہ ہم اس تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔ الحمد للہ! فتاویٰ اصحاب الحدیث کی چوتھی جلد بھی زیر ترتیب ہے، وہ جلد ہی زیور طباعت سے آراستہ ہو کر قارئین کے ہاتھوں میں ہو گی۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو قیامت کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارش نصیب فرمائے اور پھر ہمیں جنت فردوس میں اکٹھا کر دے (آمین یا رب العالمین)
وصل اللّٰه علی نبیہ محمد و آلہ و اصحابہ واتباعہ اجمعین
تاریخ تحریر طالب الدعوات
۱۵ ذوالحجہ: ۱۴۳۳ ابو محمد عبدالستار الحماد
یکم نومبر ۲۰۱۲ بروز جمرات مرکز الدراسات الاسلامیۃ
موبائل: 4178626 -0300 سلطان کالونی میاں چنوں