کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 216
پر جا سکتی ہوں، قرآن و حدیث کے مطابق میرے لیے کیا حکم ہے؟ وضاحت سے لکھیں۔ جواب:عورت پر وجوب حج کے لیے دیگر شرائط کے ساتھ محرم کا ساتھ ہونا بھی شرط ہے جیساکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والی کسی بھی عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ بغیر کسی محرم رشتہ دار کے ایک دن اور ایک رات کا سفر کرے۔‘‘ [1] ایک روایت میں اس کی مزید وضاحت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میری بیوی حج کے لیے جا رہی ہے جبکہ میرا نام فلاں فلاں غزوہ کے لیے لکھ دیا گیا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جاؤ، تم اپنی بیوی کے ہمراہ حج کرو۔‘‘ [2] صورت مسؤلہ میں میاں بیوی دونوں کا حج پر جانے کا پروگرام تھا لیکن ناگہانی طور پر خاوند اپنی بیوی کے ہمراہ جانے کے قابل نہیں رہا، اب وقتی طور پر کسی دوسرے محرم کا بندوبست بھی نہیں ہو سکتا، ایسے حالات میں شرعی طور پر بیوی کو بغیر محرم کے حج کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ قانون بھی اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کوئی عورت اکیلی حج کو جائے، عورت کو چاہیے کہ اپنے خاوند کی خبر گیری کرے، اگر اللہ کو منظور ہوا تو آیندہ دونوں میاں بیوی حج کی سعادت سے بہرہ ور ہوں گے۔ (واللہ اعلم) دوران احرام عورت کا پردہ کرنا سوال:ہم نے اپنے علماء سے سنا ہے کہ دورانِ احرام عورت کو پردہ کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیا یہ بات صحیح ہے، جبکہ پردہ کے احکام سر زمین حجاز میں نازل ہوئے ہیں، اگر عورت کو وہاں پردے کی اجازت نہیں تو وہ کہاں پردہ کرے گی؟ وضاحت کریں۔ جواب:عورت کے لیے ضروری ہے کہ وہ ستر و حجاب کے معاملہ میں کسی قسم کی مداہنت اور سستی کا شکار نہ ہو، خواہ وہ احرام کی حالت میں ہی کیوں نہ ہو، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿يٰۤاَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ وَ بَنٰتِكَ وَ نِسَآءِ الْمُؤْمِنِيْنَ يُدْنِيْنَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيْبِهِنَّ﴾ [3] ’’اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! اپنی بیویوں، اپنی بیٹیوں اور اہل ایمان کی خواتین سے کہہ دیجئے کہ وہ اپنی چادروں کے پلو اپنے اوپر لٹکا لیا کریں۔‘‘ پھر چہرہ ہی وہ چیز ہے جو مرد کے لیے عورت کے تمام بدن سے زیادہ پرکشش ہوتا ہے، اگر اسے ننگا رکھنا ہے تو حجاب کے باقی احکام بے سود ہیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا جب غزوۂ بنی مصطلق سے واپسی پر پیچھے رہ گئیں تو انہوں نے حضرت صفوان بن معطل سلمی رضی اللہ عنہ کو دیکھ کر فوراً اپنا چہرہ اپنی چادر سے ڈھانپ لیا۔ [4] البتہ دوران حج احرام کی حالت میں عورت پر یہ پابندی ہے کہ وہ نقاب نہ پہنے جیسا کہ حدیث میں ہے: ’’احرام والی عورت نقاب نہ پہنے اور نہ ہی دستانے استعمال کرے۔‘‘ [5]
[1] بخاری، تقصیر الصلوٰۃ: ۱۰۸۸۔ [2] صحیح مسلم، الحج: ۱۳۴۱۔ [3] ۳۳/الاحزاب: ۵۹۔ [4] صحیح بخاری، المغازی: ۴۱۴۱۔ [5] مسند امام احمد،ص: ۲۲،ج۲۔