کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 208
اس روایت کے متعلق خود امام دارقطنی فرماتے ہیں کہ اس کی سند میں مروان سنجاری راوی ضعیف ہے لہٰذا قابل حجت نہیں، چونکہ اس طرح کی تمام روایات ضعیف ہیں، اس لیے قرآن وسنت کے عمومی دلائل سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ ہر زمینی پیداوار سے زرعی زکوٰۃ ادا کی جائے بشرطیکہ وہ پیداوار نصاب کو پہنچ جائے۔ ہمارے ہاں بعض سبزیاں اور ترکاریاں ایسی پائی جاتی ہیں جو جلدی خراب نہیں ہوتیں مثلاً آلو، لہسن، پیاز، ادرک، ہلدی اور پیٹھا وغیرہ اور جو جلدی خراب ہونے والی ہیں مثلاً کدو، ٹینڈے، کریلے، گوبھی اور توریاں وغیرہ ان تمام سبزیوں سے زرعی زکوٰۃ دی جائے یعنی پیداوار کا بیسواں حصہ ادا کیا جائے۔ بعض علاقوں میں سورج مکھی، بانس اور سفیدا کاشت کیاجاتا ہے، ان سے بھی زرعی زکوٰۃ ادا کرنی چاہیے۔ کپاس کی فصل بھی زرعی پیداوار ہے اور خاصی منفعت بخش ہے، اس سے بھی بیسواں حصہ ادا کرنا ہو گا اگر کوئی کاشتکار تجارت پیشہ بھی ہے تو اسے چاہیے کہ پہلے اس سے عشر ادا کرے پھر اسے تجارت میں فروخت کرنے کے بعد اس سے تجارتی زکوٰۃ ادا کرے یعنی کھیتی کا حساب الگ ہو گا اور تجارتی مال کی زکوٰۃ کا حساب الگ ہو گا۔ بعض علاقوں میں گنا بھی کاشت کیا جاتا ہے، اگر اسے ملوں میں فروخت کیا جاتا ہے تو بیس ٹرالیوں میں سے ایک ٹرالی زرعی زکوٰۃ کے طور پر دی جائے۔ اس کی قیمت بطور عشر ادا کی جائے، اگر کسی نے کماد کو چارا کے طور پر استعمال کر لیا ہے تو اس میں کوئی زرعی زکوٰۃ نہیں ہو گی۔ اگر اس کماد سے گڑ، شکر یا چینی بنائی جائے تو اس سے بیسواں حصہ ادا کرنا ہو گا بشرطیکہ وہ نصاب کی حد تک پہنچ جائے۔ بہرحال ہمارا مؤقف یہ ہے کہ زمین کی ہر پیداوار سے بیسواں یا دسواں حصہ ادا کیا جائے، اس کی بعض پیداوار کو زکوٰۃ کے لیے مخصوص کرنا محل نظر ہے۔ (واﷲ اعلم) خیراتی ہسپتال میں زکوٰۃ استعمال کرنا سوال:ایک خیراتی ہسپتال جہاں علاج معالجہ مفت ہوتا ہو کیا ایسے ہسپتال کے لیے مال زکوٰۃ سے آپریشن کے آلات یا دیگر سامان خریدا جا سکتا ہے، قرآن و حدیث کی اس سلسلہ میں کیا ہدایات ہیں؟ جواب:زکوٰۃ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک فریضہ ہے جس کے مصارف خود اللہ تعالیٰ نے ہی بیان فرمائے ہیں اور وہ یہ ہیں: 1) فقیر: اس سے مراد ایسا مسلمان ہے جس کے پاس اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کچھ بھی نہ ہو۔ 2) مساکین: جس کے پاس کچھ مال تو موجود ہو لیکن اس کی ضروریات کے لیے ناکافی ہو۔ 3) عاملین زکوٰۃ: وہ افراد جو زکوٰۃ جمع کرنے پر تعینات ہیں اور اس کا حساب و کتاب رکھتے ہیں۔ 4) تالیف قلب: کسی غیر مسلم کی دلجوئی کرنا جس کے اسلام لانے کا قوی امکان ہو۔ 5) گردن آزاد کرنا: کسی غلام کو آزادی دلانے میں مالی مدد کرنا یا مسلمان قیدی کو کفار سے رہائی دلانا۔ 6) قرض دار: ایسا مقروض جس نے اپنی ضروریات کے لیے قرض لیا لیکن تنگ دستی کی وجہ سے ادائیگی پر قادر نہیں رہا۔