کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 3) - صفحہ 104
ملازم کا بغیر اجازت نماز کے لیے جانا سوال:میں ایک دکان پر ملازم ہوں، جب اذان ہو جاتی ہے تو میں کام چھوڑ کر نماز کے لیے چلا آتا ہوں لیکن میرا مالک اسے اچھا خیال نہیں کرتا، اس کا کہنا ہے کہ جب گاہک ہو تو اسے فارغ کر کے نماز کے لیے جانا چاہیے، اس سلسلہ میں میری رہنمائی فرمائیں۔ جواب:اذان سنتے ہی کاروبار بند کر دینا چاہیے ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ایسے لوگوں کو اللہ کے ذکر، نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے سے نہ خرید فروخت غافل کرتی ہے او رنہ ہی تجارت وغیرہ ان کے لیے رکاوٹ بنتی ہے۔‘‘ [1] امام ابوداؤد نے راوی حدیث ابراہیم بن میمون کے متعلق بیان کیا ہے کہ وہ جب لوہے پر مارنے کے لیے ہتھوڑا اٹھاتے اتنے میں اذان شروع ہو جاتی تو فوراً کام چھوڑ کر مسجد میں چلے آتے۔‘‘ [2] شارح ابی داؤد صاحب عون المعبود لکھتے ہیں کہ امام ابوداؤد کا مقصد حضرت ابراہیم بن میمون کی تعریف کرنا ہے کہ ان کا لوہے کا کام کاج اللہ کی یاد میں رکاوٹ کا باعث نہیں تھا بلکہ جب بھی اذان سنتے تو ہتھوڑا چھوڑ کر مسجد میں چلے آتے۔ [3] صورت مسؤلہ میں اگر مالک ناراض ہوتا ہے تو اس کی قطعاً پروا نہ کی جائے بلکہ اذان ہوتے ہی کاروبار ترک کر کے مسجد کا رخ کر لیا جائے۔ (واللہ اعلم) مصحف دیکھ کر امام کی قرأت سننا سوال:بعض لوگ دوران جماعت قرآن مجید اٹھا لیتے ہیں اور امام کا قرآن سنتے ہیں، جب کہیں امام بھول جائے تو وہ اسے بتا دیتے ہیں، کیا دوران جماعت ایسا کرنا جائز ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں۔ جواب:نمازی کو خشوع و خضوع سے نماز ادا کرنے کا حکم ہے، ہر اس کام یا عمل کی ممانعت ہے جو اس کے خضوع یا حضور قلب میں رکاوٹ کا باعث ہو، صورت مسؤلہ میں اگر امام کا قرآن سننا اور اسے غلطی سے متنبہ کرنا مقصود ہے تو کسی حافظ قرآن کا اہتمام کرنا چاہیے۔ دوران جماعت مقتدی کو قرآن مجید اٹھانے سے متعدد خرایباں لازم آتی ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے۔ 1 ) دوران نماز قیام کے وقت حکم یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھا جائے، قرآن پکڑنے سے یہ کیفیت برقرار نہیں رہ سکتی۔ 2) دوران نماز بلاوجہ نقل و حرکت اور عمل کثیر کرنے کی ممانعت ہے، دوران نماز قرآن مجید کو کھول کر سننے سے بلاوجہ عمل کثیر کا ارتکاب کرنا پڑتا ہے قرآن مجید کھولنا، اسے بند کرنا، بغل میں یا جیب میں رکھنا، ان حرکات سے نمازی انسان، اپنی نماز سے غافل ہو سکتا ہے لہٰذا اس سے اجتناب کیا جائے۔ 3 ) نمازی کو نماز پڑھتے وقت اپنی نظر سجدہ کی جگہ پر رکھنا افضل اور بہتر ہے لیکن قرآن مجید کھول کر سننے والا اپنی نظر سجدہ کی جگہ پر
[1] ۲۴/النور:۳۷۔ [2] وداود، الایمان والنذور: ۳۲۵۴۔ [3] عون المعبود، ص:۲۴۲،ج۳