کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 1) - صفحہ 54
تھا جس کی عبا دت کی جا تی ہو۔ اس کا تذکرہ کسی حدیث یا تاریخ کی کتا ب میں نہیں ملتا ۔ سوا ل ۔ ملتا ن سے زبیر صد یق دریا فت کر تے ہیں کہ قر ب قیا مت کے وقت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کسی حیثیت سے ہو گی وہ نبی کی حیثیت سے تشریف لا ئیں گے یا ایک امتی کی حیثیت سے اگر وہ امتی بن کر آئیں گے تو ان سے نبو ت کیو ں چھینی گئی ؟ جوا ب ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے جتنے بھی انبیا ء تشریف لائے ہیں وہ ایک وقت مقرر ہ تک کے لئے ایک خا ص قو م کی طرف معبو ث ہو ئے تھے جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبو ت قیا مت تک کے لئے ہے اورتما م لوگو ں کے لئے ہے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دو با رہ زمین پر تشر یف لا نے کا عقیدہ بھی صحیح احا دیث سے ثا بت ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے لئے نبی ہو نے کا اعزا ز اور اہلیت باقی رہے گی، البتہ نبی ہو نے کے با و جو د اس آخر الز ما ن صلی اللہ علیہ وسلم کی امت سے ہو ں گے اور اسی دین کے مطا بق زند گی بسر کر یں گے کیو نکہ ان کی نبو ت کے لئے ایک وقت تھا جو پورا ہو چکا ہے، اب دو با رہ اس منصب پر فا ئز نہیں ہو ں گے یعنی عیسائیت کو روا ج نہیں دیں گے بلکہ دین اسلام کو فرو غ دینے کے لئے اپنی تو انائیاں صرف کر یں گے ۔ سوال ۔ فا روق آبا د سے محمد مشتا ق سوال کر تے ہیں کہ آیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت امام مہدی ایک وقت میں تشر یف لا ئیں گے ،نیز کیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام ، امام مہد ی کی اقتدا ء کر یں گے ؟ اگر کریں گے تو کس حیثیت سے ؟ مفصل جوا ب عنا یت فر ما ئیں ۔ جوا ب ۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت مہدی ایک ہی وقت میں تشر یف نہیں لا ئیں گے بلکہ حضرت مہد ی کا ظہور پہلے ہو گا ، پھر ان کی زند گی میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے نا ز ل ہو ں گے، پھر ان دونو ں کی مو جو د گی میں دجا ل کا خر و ج ہو گا۔ وا قعا ت کی تر تیب کچھ اس طرح ہے کہ جب عالم رنگ و بو ظلم و ستم اور شر ک و کفر حد سے بڑھ جائے گا تو اللہ تعا لیٰ حضرت مہدی کو ظا ہر فر ما ئیں گے، وہ اس زمین پر اپنے دور حکو مت میں عد ل و انصا ف قا ئم کر یں گے جس کی بدو لت ز مین اپنی خیر و بر کات اگل دے گی۔ متعدد احا دیث کے مطا بق مہد ی کی خصوصیا ت حسب ذیل ہو ں گی ۔ (1)ان کا نا م محمد بن عبد اللہ اور وہ حضرت فا طمہ رضی اللہ عنہا کی اولا د سے قریشی ہوں گے۔(مستدرک حا کم مسند امام احمد) (2)وہ سا ت یا نو سا ل تک حکو مت کر یں گے اور ان کے دور اقتدار میں ما ل و دو لت کی فر اوانی ہو گی۔(مستدرک حا کم) (3) اللہ تعا لیٰ ایک ہی را ت میں ان کی اصلا ح فر ما ئیں گے اور ان میں حکمرا نی کی صلا حیت پیدا کر یں گے۔(ابن ما جہ ) (4)لو گو ں کی اذیتو ں سے بچنے کےلئے وہ بیت اللہ میں پنا ہ لیں گے۔(صحیح مسلم) (5)بیت اللہ کے اندر حجر ا سود اور مقام ابرا ہیم کے در میا ن ان کی بیعت کی جا ئے گی ۔(مسند امام احمد ) (6) ان سے لڑنے کے لئے ایک لشکر آئے گا جسے مدینہ کے آگے میدا ن بیداء میں خسف کر دیا جا ئے گا۔(صحیح مسلم ) (7) ان دنو ں مسلما ن اور عیسا ئی صلح کر لیں گے ،پھر عیسا ئی غداری کر کے انہیں ختم کر نے کی تیا ری کر یں گے ۔(مسند امام احمد ) (8)حضرت مہدی اپنے مسلمان بھا ئیوں کی مدد کے لئے روا نہ ہو ں گے ان کے ہمرا ہ ایک لشکر ہو گا ۔ عیسائیوں کی تعداد دیکھ کر ایک تہا ئی مسلمان میدا ن سے بھا گ جا ئیں گے اور ایک تہا ئی جا م شہا دت نو ش کر یں گے اور ایک تہا ئی عیسا ئیوں پر فتح پا ئیں گے ۔