کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 1) - صفحہ 22
اپنے مسلک یا گر وہ کے علماءسے رابطہ کر ے خوا ہ وہ علم سے کو رے ہو ں ،سا ئل کو اس سلسلہ میں بیدا ر رہنے کی ضر ورت ہے ۔ (7) اکرا م علماء : علا مہ ابن صلا ح لکھتے ہیں :کہ فتو یٰ طلب کر نے وا لے کو چا ہیے کہ وہ مفتی حضرا ت کا ادب و احترا م ملحو ظ رکھے ۔(ادب الفتویٰ:ص150) قارئین کرا م !ہم نے گز شتہ صفحا ت میں فتوی اور ارکا ن فتو یٰ کے متعلق کچھ گزا رشات پیش کی ہیں ،اللہ کے فضل و کر م سے علمائے حق نے ہر دور میں پیش آمدہ دینی مسا ئل کے متعلق کتا ب و سنت کی رو شنی میں لوگوں کی را ہنما ئی کی ہے ۔یقیناً یہ بہت بڑ ی خد مت ہے کہ کتا ب و سنت کے حا ملین علماء ئے اہل حدیث کو اللہ تعا لیٰ نے یہ شر ف و امتیا ز بخشا ہے کہ وہ کتا ب و سنت کے چشمہ صا فی سے مستفیض ہو کر خدمت دین میں مصرو ف رہے ہیں ،ان حضرا ت کے فتاو ی با زار میں دستیا ب ہیں جن کے مطالعہ سے ہر منصف مزا ج قا ر ی محسو س کر تا ہے کہ ان میں ظن و تخمین اور شخصی آراء پر مبنی فتا وی نہیں ہیں بلکہ کتا ب و سنت سے مد لل اور مزین فتاوی پڑھ کر قا ر ئین کو دلی اطمینا ن نصیب ہو تا ہے۔ فتا و ی نذیریہ، فتا وی ثنا ئیہ، فتاو ی ستا ر یہ ، فتا و ی اہل حدیث، فتا وی سلفیہ، فتاوی بر کا تیہ اور فتا وی علما ئے اہل حدیث اس سلسلۃ الذہب کی شا ندا ر کڑیا ں ہیں ۔ ان کا مختصر تعا رف حسب ذیل ہے ۔ (1)فتاو ی نذیریہ ،مؤ لف : شیخ الکل سید مو لا نا محمد نذیر حسین محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ ہیں ،یہ مجمو عہ مولانا سید محمد نذیر حسین محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے دو نا مو ر شا گر دوں مو لانا محمد شمس الحق عظیم آبادی اور مو لانا محمد عبدالر حمان مبا ر ک پو ری کا مرتب کر دہ ہے، اس پر مو لا نا محمد شر ف الدین دہلو ی رحمۃ اللہ علیہ کی نظر ثا نی اور مختصر تعلیقا ت ہیں ،یہ فتا ویٰ تین جلدوں، ایک ہزار نو صد پینتیس (1935) صفحات اور نو صد تینتا لیس (943)فتاو ی پر مشتمل ہے۔ اس میں سید صا حب کے علاوہ چا ر صد ستائیس (427) دیگر مفتیا ن کرا م کے فتا وی بھی شا مل ہیں۔ اس میں عقا ئد، تقلید و اجتہا د، سنت وبد عت ، طہا ر ۃ وصلو ۃ ، صدقات و زکو ۃ ، نکا ح و طلا ق، قر با نی و عقیقہ ، حد ودو تعز یر، صید و ذبا ئح و صو م و حج، حظر وا با حت اور بیوع وغیرہ تقریباً ا ٹھا ون (58) مختلف عنو ا نات کے متعلق فتاو ی مو جو د ہیں ۔ (2)فتا و یٰ ثنا ئیہ ،مؤ لف : مو لا نا ابو الوفا ء ثناء اللہ امر تسر ی رحمۃ اللہ علیہ (1870ءتا 1948 ء) اس فتا و یٰ کی جمع وتر تیب اور تبو یب کا کا م مو لا نا محمد داؤ د راز دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے انجا م دیا اور مو لا نا ابو سعید شر ف الد ین دہلوی نے حوا شی و تعلیقا ت کا اضافہ کیا ہے۔ یہ فتا وی دو جلدو ں ، ایک ہزار چھ صد چو دہ (1614) صفحا ت اور ایک ہزا ر چا ر سو تیر ا نو ے (1493)فتا وی پر مشتمل ہے۔ اس میں مو لا نا امرتسر ی رحمۃ اللہ علیہ کا فتویٰ دینے کا اندا ز اکثر و بیشتر انتہا ئی مختصر ہے، سب سے زیا دہ تشر یحی فتاو ی ٰ جناب ابو سعید شر ف الدین دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے فتاوی ’’شرفیہ‘‘ کے عنوا ن سے مذکو ر ہیں، اس مجمو عہ میں عقا ئد ، صلو ۃ، زکو ۃ، حج ،جنا ئز، نکا ح و طلا ق اور بیو ع سے متعلق فتاو یٰ مو جو د ہیں ۔ (3)فتاو یٰ ستا ریہ ،مؤلف : ابو محمد عبد الستا ر بن عبد الو ہا ب دہلو ی (1905ءتا1966ء) اس فتا ویٰ کی جمع و تر تیب مفتی جما عت غر با ء اہل حدیث مو لا نا حا فظ عبد الغفا ر نے کی ہے۔ فتاو یٰ کا یہ مجمو عہ آٹھ سو آٹھ (808)صفحا ت اور سا ت سو (700) فتاو ی پر مشتمل ہے۔ اس میں مختلف شعبہ ہا ئے زند گی سے متعلق متفرق فتا ویٰ