کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 1) - صفحہ 125
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں''کہ اگر امام اور مقتدی کے کھڑے ہونے میں بلند اور نیچے کے لحاظ سے فرق ہوتو اس حدیث سے اس کا جواز ملتاہے۔''(فتح الباری :ج1 ص 631) لیکن انہوں نے امام ابن دقیق العید کے حوالہ سے اس بات کی بھی صراحت کی ہے کہ اس حدیث سے ارادۂ تعلیم کےعلاوہ مقتدیوں سے امام کے اونچا کھڑے ہونے کا جواز صحیح نہیں ہے۔کیوں کہ حدیث کے الفاظ سے اس کی گنجائش نہیں ہے۔(فتح الباری حوالہ مذکورہ) بہرحال مسئلہ زیر بحث میں جواز کی حد تک وسعت ہے۔امام اونچا ہو اور مقتدی نیچے کھڑے ہوں یا اس کے برعکس امام نیچے کھڑا ہو اور مقتدی کسی بالائی حصے میں اس کی اقتدا میں نماز ادا کررہے ہوں یہ جائز ہے۔(واللہ اعلم بالصواب) سوال۔صادق آباد سے بابو حیدر لکھتے ہیں کہ ہمارے ہاں مسجد میں امام مسجد حنفی مقلد ہے، کیا میں اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتا ہوں یا میرے لیے گھر میں نماز پڑھنا بہتر ہے؟ جواب۔ہمارے ہاں مقلدین حضرات کی چنداقسام ہیں،بعض ایسے مقلدین ہیں جو شرک وبدعت کا ارتکاب کرتے ہیں اور اس شرک وبدعت کو مشرف باسلام کرنے کے لئے پوری توانائیاں صرف کئے ہوئے ہیں۔اس قسم کے امام کے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں ہے۔بعض ایسے ہیں جو کھلے بندوں بدعات کا ارتکاب تو نہیں کرتے البتہ امامت کے وقت نماز کا جھٹکا کرنے کے عادی ہیں۔رکوع وسجود اور قومہ اور جلسہ میں کوئی اعتدال نہیں ہوتا، حالانکہ ٹھہر ٹھہر کر نماز ادا کرنا نماز کا حصہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس انداز سے نماز پڑھنے والے کو اپنی نماز دوبارہ ادا کرنے کا حکم دیاتھا۔اس قسم کے امام کے پیچھے نماز تو ہوجاتی ہے لیکن اسے مستقل امام بنانا صحیح نہیں ہے۔اگر اما م مذکورہ بالاصفات یعنی شرک وبدعات کا مرتکب اور جلدی جلدی نماز پڑھانے کا عادی ہو تو اس کا حل یہ ہے کہ ایسی مسجد بنانے کا اہتمام کیا جائے جہاں قبول صفات امام کا تعین ممکن ہو یا آس پاس کسی ایسی مسجد میں نماز پڑھنے کی کوشش کی جائے جہاں قبول صفت امام متعین ہو یا گھر میں باجماعت نماز پڑھنے کا اہتمام کیاجائے، گھر میں اکیلے نماز ادا کرنے سے جماعت کے ثواب سے محروم رہنا ہوگا جسے ایک پختہ مسلمان گوارا نہیں کرسکتا، ہم لوگ اپنی دنیا سنوارنے میں بڑے ہوشیار ثابت ہوتےہیں۔لیکن دینی معاملات میں رخصتوں کو تلاش کرتے ہیں، اپنی ذہنی آبیاری اور بچوں کی صحیح تعلیم وتربیت کےلئے ایسی مسجد کا ہونا ضروری ہے جہاں کتاب وسنت کے مطابق فریضہ نماز ادا کیا جاسکے اور قرآنی تعلیم کا صحیح بندوبست بھی ہوتا کہ ہمارے بچے شروع ہی سے اسلامی تعلیمات سے روشناس ہو ں اور اسلامی فضا میں پروان چڑھیں، ہمیں اس بات پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ سوال۔ٹبہ سلطان سے فیصل محمود لکھتے ہیں کہ ہماری مسجد کے امام ایک عالم دین ہیں لیکن اہل جماعت کو ان سے کچھ اختلافات ہیں جن کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں: 1۔بحالت نماز منہ میں بیڑا رکھتا ہے۔ 2۔مسجد میں بیٹھ کر فحش گندی گالیاں دیتا ہے۔ 3۔صوم وصلوۃ کی پابندی نہیں کرتا۔