کتاب: فتاویٰ اصحاب الحدیث(جلد 1) - صفحہ 122
دارو! تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا کرو۔توصحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم نے آپ پر سلام پڑھنا تو سیکھ لیا، لیکن درود کیسے پڑھا کریں؟تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو درود ابراہیمی پڑھنے کی تلقین فرمائی جو نماز میں التحیات پڑھنے کےبعد ادا کیا جاتا ہے۔ (صحیح بخاری :3370) صحابہ کرام رضی اللہ عنہم التحیات میں یہ کہتے:’’السلام عليك ايها النبي ورحمة اللّٰه وبركاته‘‘ یعنی آپ پر اس انداز سے سلام پڑھتے تھے جس کے متعلق انہوں نے عرض کیا تھا کہ ہم نے سلام پڑھنا تو سیکھ لیا ہے۔ اس سلسلہ میں ہماری گزارش ہے کہ مسنون درود وسلام پڑھنے کا اہتمام کیا جائے اور لوگوں کو بھی مسنون طریقہ سے درود وسلام پڑھنے کی دعوت دی جائے لیکن دعوت دین کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے الجھاؤ کی صورت نہ پیدا کی جائے، اس سے نفرتیں جنم لیتی ہیں جو ایک داعی کے لئے مشکلات پیدا کرتی ہیں۔ سوال۔رحیم یار خان سے ڈاکٹر سید محمد افضال شاہ خریداری نمبر 2586 لکھتے ہیں کہ مندرجہ ذیل سوالات کا جواب کتاب وسنت کی روشنی میں دیں۔ ( ہمارے ہاں اما م صاحب فرض نماز پڑھانے کے بعددعا نہیں مانگتے، کہتے ہیں کہ اس کا کوئی ثبوت نہیں۔وضاحت فرمائیں۔ ( نماز پنجگانہ کتنی رکعات ہیں، ہرنماز کی رکعات مفصل تحریر فرمادیں۔ جواب۔نماز کے بعد اگر کوئی انفرادی طور پردعا مانگتا ہے تو اس میں کوئی حرج والی بات نہیں ہے، البتہ نماز کے بعد اجتماعی دعا کا ثبوت محل نظر ہے۔ اس سلسلے میں جتنی بھی روایات پیش کی جاتی ہیں وہ صحیح نہیں ہیں۔اگر صحیح ہیں تو مدعا ثابت کرنے کے لئے صریح نہیں ہیں ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ میں دس سال رہے ، پانچوں وقت اپنے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو نمازیں پڑھائیں، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی کثیر تعداد نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز یں ادا کیں مگر ان میں سے کوئی ایک بھی اجتماعی دعا کا ذکر نہیں کرتا۔ اس سے معلوم ہوتا ہےکہ اسے معمول بنا لینا سنت کے خلاف ہے۔اگر کوئی امام صاحب سے استدعا کرے تو اس کی تعمیل پر اجتماعی دعا کی جاسکتی ہے، اس پر کوئی پابندی نہیں ہے۔(واللہ اعلم) ( نماز پنجگانہ کی فرض رکعات حسب ذیل ہیں: نماز فجر دو فرض' نماز ظہر چار فرض'نماز مغرب تین فرض اور نماز عشاء چار فرض'نماز جمعہ دوفرض۔نماز پنجگانہ کی سنت رکعات حسب ذیل ہیں: ( حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' جو شخص دن اور رات میں(فرض رکعات کے علاوہ بارہ رکعات پڑھے اس کے لئے جنت میں ایک محل تیار کیا جاتا ہے۔ چار رکعات ظہر سے پہلے، دو رکعت اس کے بعد، دو رکعت مغرب کے بعد، د و رکعت عشاء کے بعد اور دو رکعت فجر سے پہلے۔''(ترمذی :الصلوۃ 415) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :'' کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ظہر سے پہلے دو رکعات(سنت ) پڑھے۔''(صحیح مسلم :صلوۃ المسافرین 729)