کتاب: فتاوی ارکان اسلام - صفحہ 458
جواب: اس کا حج صحیح ہے کیونکہ پاسپورٹ کا جعلی ہونا حج پر اثر انداز نہیں ہوتا، البتہ وہ اپنے اس عمل سے گناہ گار ضرور ہو گا۔ اسے اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرنی چاہیے اور پاسپورٹ پر اپنا صحیح نام استعمال کرنا چاہیے تا کہ ذمہ دار لوگوں کو کوئی پریشانی نہ ہو اور ناموں کے اختلاف کی وجہ سے اس کے حقوق ساقط نہ ہوں۔ اس طرح سے وہ باطل طریقے سے مال کھانے والا شمار ہوگا اور نام بدلنے کی وجہ سے جھوٹ کا مرتکب بھی ہوگا۔ اس مناسبت سے میں اپنے بھائیوں کو یہ نصیحت بھی کرنا چاہتا ہوں کہ ان لوگوں کا یہ معاملہ کوئی چھوٹا نہیں ہے جو حکومت کی اعانت سے استفادہ کرنے کے لیے یا اس کے علاوہ دیگر امور کے لیے جھوٹے اور جعلی نام استعمال کرتے ہیں کیونکہ یہ معاملات میں خرابی، جھوٹ، دھوکا اور ذمہ دار حکام کو مبتلائے فریب کرنا ہے۔ اس بات کو ہر وقت خوب یاد رکھنا چاہیے کہ جو شخص اللہ تعالیٰ سے ڈر جائے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے مشکلات سے نکلنے کا راستہ بنا دیتا ہے اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرماتا ہے، جو اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتا۔ جو شخص اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کو اختیار کر لے، اللہ تعالیٰ اس کے کام کو آسان کر دیتا ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ سے ڈر جائے اور سیدھی اور سچی بات کہے تو اللہ تعالیٰ اس کے عمل کو درست اور اس کے گناہ کو معاف فرما دیتا ہے۔ ٭٭٭