کتاب: فتاوی ارکان اسلام - صفحہ 357
ذاتی استعمال کی گاڑیوں پر زکوٰۃ نہیں
سوال ۳۷۶: کیا ذاتی استعمال کی گاڑیوں پر زکوٰۃ ہے؟
جواب :ان میں زکوٰۃ نہیں ہے اور ہر وہ چیز جسے انسان اپنے لیے استعمال کرے، اس میں زکوٰۃ نہیں ہے، خواہ وہ گاڑی ہو یا اونٹ یا ٹریکٹر ،البتہ سونے اور چاندی کے زیورات میں زکوٰۃ ہے، خواہ وہ اپنے استعمال کے لیے ہی کیوں نہ ہوں کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
((لَیْسَ عَلَی الْمُسْلِمِ فِی عَبْدِہِ وَلَا فَرَسِہِ صَدَقَۃٌ)) (!صحیح البخاری، الزکاۃ، باب لیس علی المسلم فی عبدہ صدقۃ، ح: ۱۴۶۴ وصحیح مسلم، الزکاۃ، باب لا زکاۃ علی المسلم فی عبدہ وفرسہ، ح: ۹۸۲۔)
’’مسلمان کے لیے اس کے غلام اور گھوڑے پر زکوٰۃ نہیں ہے۔‘‘
کیا زکوٰۃ دیتے وقت بتانا واجب ہے کہ یہ زکوٰۃ ہے ؟
سوال ۳۷۷: انسان جب کسی مستحق کو زکوٰۃ دے تو کیا اسے یہ بتانا واجب ہے کہ یہ زکوٰۃ کی رقم ہے؟
جواب :جب انسان کسی مستحق کو زکوٰۃ دے اور وہ مستحق ایسا ہو جو زکوٰۃ کا مال کو رد کر دیتاہو اور قبول نہ کرتا ہو تو ایسے مستحق کو بتانا واجب ہے کہ یہ زکوٰۃ ہے تاکہ وہ علی وجہ البصیرۃ اسے رد یا قبول کرے اور اگر مستحق کی عادت یہ ہو کہ وہ زکوٰۃ لے لیتا ہو تو بہتر یہ ہے اسے نہ بتایا جائے کیونکہ اس میں ایک طرح سے احسان کا پہلو بھی ہے لہذا ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِکُمْ بِالْمَنِّ وَ الْاَذٰی﴾ (البقرۃ: ۲۶۴)
’’اے مومنو! اپنے صدقات (وخیرات) کواحسان جتلاکر اور ایذا ء رسانی کے ذریعہ برباد نہ کرو ۔‘‘
کیا زکوٰۃ ایک جگہ سےدوسری جگہ منتقل کی جا سکتی ہے ؟
سوال ۳۷۸: ایک جگہ سے دوسری جگہ زکوٰۃ منتقل کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب :مصلحت کے پیش نظر انسان ایک جگہ سے دوسری جگہ زکوٰۃ منتقل کر سکتا ہے۔ اگر انسان کے مستحق رشتہ دار کسی دوسرے شہر میں رہتے ہوں، تو ان کی طرف زکوٰۃ بھیجنے میں کوئی حرج نہیں۔ اسی طرح انسان کے اپنے شہر کے لوگوں کی مالی حالت بہت اچھی ہو اس لئے وہ کسی دوسرے ایسے شہر میں زکوٰۃ کی رقم بھیج دے جہاں کے باشندے زیادہ فقیر ہوں تو بھی اس میں کوئی حرج نہیں اور اگر ایک شہر سے دوسرے شہر میں زکوٰۃ بھیجنے میں ایسی کوئی مصلحت نہ ہو تو پھر زکوۃ کی رقم دوسرے شہر نہ بھیجی جائے۔
دوسرےشہر میں رہنے والے اہل خانہ کےصدقہ فطر کی ادائیگی
سوال ۳۷۹: ایک شخص مکہ میں ہو اور اس کے اہل خانہ ریاض میں، تو کیا وہ ان کی طرف سے مکہ میں صدقہ فطر ادا کر سکتا ہے؟
جواب :انسان کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کی طرف سے بھی صدقہ فطر کسی ایسے شہر میں ادا کردے، جہاں وہ اس کے