کتاب: فتاوی ارکان اسلام - صفحہ 290
جیسا کہ صحیح بخاری میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے:
((کانَّ رَفْعَ الصَّوْتِ بِالذِّکْرِ حِینَ یَنْصَرِفُ النَّاسُ مِنَ الْمَکْتُوبَۃِ َ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ)) (صحیح البخاری، الاذان، باب الذکر بعد الصلاۃ، ح: ۸۴۱۔)
’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں جب لوگ فرض نماز سے فارغ ہوتے تو بلند آواز سے ذکر ہوتا تھا۔‘‘
نماز سے فراغت کے بعد سری یا جہری طور پر سورۂ فاتحہ پڑھنے کے بارے میں مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث معلوم نہیں۔ حدیث میں تو صرف ’’آیت الکرسی، سورت اخلاص اور معوذتین‘‘ پڑھنے کا ذکر ہے۔
قضائے حاجت کی وجہ سے نماز باجماعت کوچھوڑا جا سکتا ہے
سوال ۲۶۲: جب انسان کو یہ اندیشہ ہو کہ قضائے حاجت کی وجہ سے نماز باجماعت ادا نہیں کی جا سکے گی تو کیا وہ حاجت کو روک کر نماز با جماعت ادا کر لے یا پہلے قضائے حاجت کرے، خواہ جماعت فوت ہی ہو جائے؟
جواب :اسے چاہیے کہ پہلے قضائے حاجت کرے، پھر وضو کر کے نماز ادا کرے خواہ جماعت فوت ہو جائے کیونکہ یہ نماز باجماعت ادا نہ کرنے کے لیے ایک شرعی عذر ہے اس بارے میںنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
((لَا صَلٰوۃَ بِحَضْرَۃِ الطَّعَامِ وَلَا ہُوَ یُدَافِعُہُ الْأَخْبَثَانِ)) (صحیح مسلم، المساجد، باب کراہۃ الصلاۃ بحضرۃ الطعام، ح: ۵۶۰۔)
’’کھانے کی موجودگی میں نماز نہیں اور نہ اس وقت جب کہ بول و براز اس سے مزاحمت کر رہے ہوں‘‘ ( مراد یہ ہے کہ اسے قضائے حاجت کا معاملہ در پیش ہو۔)
نمازمیں آنکھیں بند کر لینا
سوال ۲۶۳: نماز میں آنکھیں بند کر لینے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب :نماز میں آنکھوں کو بند کرنا مکروہ ہے اس لئے کہ یہ عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معمول کے خلاف ہے، البتہ اگر کوئی سبب ہو تو آنکھوں کو بند کیا جا سکتا ہے، مثلاً: اس کے آگے کوئی منقش دیوار ہو یا جائے نماز منقش ہو یا اس کے آگے تیز روشنی ہو جو اس کی آنکھوں کو تکلیف دیتی ہو۔ الغرض! اگر کسی سبب کی وجہ سے آنکھوں کو بند کیا ہو تو کوئی حرج نہیں ورنہ مکروہ ہے۔ مزید تفصیل کے لیے امام ابن قیم رحمہ اللہ کی کتاب ’’زاد المعاد‘‘ ملاحظہ فرمائیں۔
کیادوران نماز میں انگلیاں چٹخانا جائز ہے ؟
سوال ۲۶۴: کیا دوران نماز غلطی سے انگلیاں چٹخانے سے نماز باطل ہو جاتی ہے؟
جواب :انگلیاں چٹخانے سے نماز باطل تو نہیں ہوتی لیکن انگلیاں چٹخانا ایک بے فائدہ اورعبث یالغو کام ہے اگر انسان نماز باجماعت ادا کرتے ہوئے ایسا کام کرے تو یہ سننے والوں کو تشویش میں مبتلا کر دینے کا پیش خیمہ ہے تو تنہائی میں ایسا کرنے کی نسبت نمازباجماعت اداکرتے ہوئے اس کے نقصان میں اضافہ دوچنداور خطرناک حد تک شدت اختیارکرلیتاہے۔ اس مناسبت سے میں یہاں یہ بات کہنا بھی پسند کروں گا کہ نماز میں حرکت کی پانچ اقسام ہیں: