کتاب: فتاوی ارکان اسلام - صفحہ 256
ایسے لوگوں کے لیے دو باتوں میں سے ایک واجب ہے کہ یا تو وہ ایسی نیکریں پہنیں جو ناف سے لے کر گھٹنے تک کے حصے کو ڈھانکیں اور یا پھر ان نیکروں کے اوپر وہ ایسا موٹا لباس پہنیں جس سے جسم نظر نہ آئے۔ یہ فعل جو سوال میں ذکر کیا گیا ہے، غلط اور خطرناک ہے ان لوگوں کو چاہیے کہ اس فعل سے اللہ تعالیٰ کے آگے توبہ کریں اور اس مکمل ستر پوشی کا اہتمام کریں جو نماز میں واجب ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے اپنے لیے اور اپنے مسلمان بھائیوں کے لیے ہدایت، توفیق اور پسندیدہ اعمال کی دعا کرتے ہیں۔ انہ جواد کریم
کیاعورت ایسےلباس میں نماز پڑھ سکتی ہے جو دائیں بائیں سے کھلا ہو؟
سوال ۲۰۹: عورت کے لیے ایسے لباس کے بارے میں کیا حکم ہے، جو آگے، دائیں بائیں اور پیچھے کی طرف سے کھلا ہوا ہو اور پنڈلی کا حصہ بھی ننگا ہو اور ایسے لباس میں دلیل یہ دی جائے کہ وہ تو عورتوں ہی کے درمیان ہیں اور وہاں انہیں دیکھنے والا کوئی مرد نہیں ہے؟
جواب :میری رائے میں عورت کے لیے یہ واجب ہے کہ وہ ایسا لباس زیب تن کرے جو اس کے سارے جسم کو ڈھانک لے۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے ذکر فرمایا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں عورتیں ایسی قمیضیں پہنتی تھیں، جو پاؤں کی طرف سے ٹخنوں تک اور ہاتھوں کی طرف سے ہتھیلیوں تک ہوتی تھیں، بے شک لباس کے یہ کھلے ہوئے حصے جن کی طرف سائل نے اشارہ کیا ہے پنڈلی کو اور بسا اوقات پنڈلی سے بھی اوپر کے حصے کو ننگا کر دیتے ہیں۔ عورت کے لیے واجب ہے کہ وہ کامل شرم وحیا کا مظاہرہ کرے اور ایسا لباس زیب تن کرے جو اس کے تن بدن کو ڈھانک لے تاکہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان میں داخل نہ ہو:
((صِنْفَانِ مِنْ اَہْلِ النَّارِ لَمْ اَرَہُمَا قَوْمٌ مَعَہُمْ سِیَاطٌ کَاَذْنَابِ الْبَقَرِ یَضْرِبُونَ بِہَا النَّاسَ وَنِسَآئٌ کَاسِیَاتٌ عَارِیَاتٌٌ مَائِلَات ممیلاتٌ رُؤُسُہُنَّ کَاَسْنِمَۃِ الْبُخْتِ الْمَائِلَۃِ لَا یَدْخُلْنَ الْجَنَّۃَ وَلَا یَجِدْنَ رِیحَہَا وَاِنَّ رِیحَہَا لَتُوجَدُ مِنْ مَسِیرَۃِ کَذَا وَکَذَا)) (صحیح مسلم، اللباس والزینۃ، باب النساء الکاسیات العاریات… ح:۲۱۲۸۔)
’’جہنمیوں کی دو قسمیں ایسی ہیں، جن کو میں نے ابھی تک نہیں دیکھا، وہ لوگ جن کے پاس گائے کی دموں جیسے کوڑے ہوں گے جن کے ذریعہ وہ لوگوں کو ماریں گے اور ایسی عورتیں جنہوں نے لباس پہنا ہوگا مگر ننگی ہوں گی، مائل کرنے والیاں اور مائل ہونے والیاں ان کے سر بختی اونٹوں کے کوہانوں جیسے ہوں گے۔ وہ جنت میں داخل نہیں ہوں گی اور نہ اس کی خوشبو پا سکیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو بہت دور دراز مسافت سے آتی ہوئی محسوس کی جائے گی۔‘‘
عورت کا نقاب اور دستانے پہن کر نماز پڑھنا کیساہے ؟
سوال ۲۱۰: کیا عورت نقاب اور دستانے کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہے؟
جواب :جب عورت اپنے گھر میں یا کسی ایسی جگہ نماز پڑھ رہی ہو جہاں اسے محرموں کے سوا دیگر مرد نہ دیکھتے ہوں تو اسے چہرہ اور دونوں ہاتھ ننگے کر کے نماز پڑھنا چاہیے تاکہ وہ سجدہ کی جگہ پیشانی، ناک اور دونوں ہاتھ رکھ سکے اور اگر وہ کسی ایسی جگہ نماز پڑھ رہی